نائن الیون حادثے میں سعودی سفارتخانے کا کردار؛ قطر کا سعودیہ کو بے بنیاد الزامات کا جواب


نائن الیون حادثے میں سعودی سفارتخانے کا کردار؛ قطر کا سعودیہ کو بے بنیاد الزامات کا جواب

قطر نے سعودی عرب اور اس کے ہمنوا عرب ممالک کی جانب سے دوحہ پر دہشتگردوں کی حمایت کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے امریکہ میں 11 ستمبر 2001ء میں ہونے والے حادثے میں سعودی سفارتخانے کے کردار کو بے نقاب کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکہ میں قطر کے سفیر نے سینیٹر جان کورنین سے ملاقات کے بعد فارن پالیسی کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 11 ستمبر کے واقعے میں سعودی شہریوں سمیت سعودی سفارتخانے کا بلا واسطہ کردار شامل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دوسرے ممالک میں شدت پسند سوچ کی سرپرستی کر رہا ہے اور قطر کو دہشتگرد کہہ کر اپنی دہشتگردی چھپانا چاہتا ہے۔ جبکہ ریاض، دوحہ کو دہشتگرد قرار دے کر امریکہ میں رائے عامہ کو تبدیل کر کے جاسٹا قانون کا رنگ ہلکا کرنا چاہتا ہے۔

قطری سفیر کے مطابق جب امریکہ میں سعودی سفارتخانہ اس کوشش میں ناکام ہو گیا کہ جاسٹا میں سعودیہ کے بجائے ایران پر الزام لگایا جائے، تو پھر اس نے قطر کو قربانی کا بکرا بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ سارے الزام اس پر لگا دے۔

انہوں نے کہا کہ میں تمام رپورٹرز سے کہتا ہوں کہ وہ سی آئی اے سے مطالبہ کرے کہ 5 سال میں وہ سعودی افراد جو سیاسی پاسپورٹ پر امریکہ میں داخل ہوئے ہیں اور جن کا دہشتگرد ہونا سی آئی اے کو معلوم ہو چکا ہے ان کے نام میڈیا کے سامنے لائے جائیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ سعودی ریالوں کی بدولت ایسے افراد اور ڈیپلومیٹس کے نام فاش نہیں ہورہے جو امریکہ میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری