"خندوانہ"؛ ہنسی مذاق سے بھرپور ایرانی اسٹینڈ اپ کامیڈی پروگرام + ویڈیوز اور تصاویر


"خندوانہ"؛ ہنسی مذاق سے بھرپور ایرانی اسٹینڈ اپ کامیڈی پروگرام + ویڈیوز اور تصاویر

"خندوانہ" ایرانی ٹی وی پروگراموں میں ایک کامیاب کامیڈی شو ہے جس کے کثیر تعداد میں شائقین اور ناظرین ہیں "رامبد جوان" کی ڈائریکشن میں بنا یہ پروگرام ایک طویل مدت سے نشر ہو رہا ہے جو عوام کی بہترین تفریح اور خوشی کا سبب بنا ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران میں ٹی وی پروگراموں کے درمیان سخت مقابلہ چلتا رہتا ہے لیکن آپ جس ایرانی سے بھی سوال کریں وہ خندوانہ کو ٹی وی دنیا کا شاہکار تسلیم کرتا ہوا نظر آئے گا۔

اس پروگرام کے اینکر اور ڈائریکٹر رامبد جوان صرف لوگوں کو ہنسانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ خود بھی دل کی گہرائیوں سے مسکراتے ہیں یہی سبب ہے کہ بچے، بوڑھے، جوان و نوجوان، مرد، عورت سب ٹی وی کے آگے دم سادھ کر بیٹھ جاتے ہیں تاکہ سب ایک ساتھ مسکرا سکیں۔

خندوانہ میں کسی کی اہانت نہیں کی جاتی، کسی کا مذاق نہیں اڑایا جاتا، سیاست سے کوئی سروکار نہیں ہے بلکہ اس پروگرام کا ہدف اپنے ناظرین کو صرف اور صرف فن و ہنر کی بدولت مسکراہٹ ہدیہ کرنا ہے۔ یہاں تک کہ اس پروگرام کے مہمان کو بھی دس سیکنڈ تک کیمرہ کے سامنے مسکرانا ہوتا ہے اور ناظرین ان کی مسکراہٹ کی خوبصورتی کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں امتیاز دیتے ہیں۔

اس پروگرام کو بنانے کا تصور 13سال پہلے رامبد جوان نے پیش کیا تھا لیکن بجٹ نیز دیگر پریشانیوں کے سبب یہ خواب اسی سال شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا اور اس کے دس سال بعد اس پروگرام کا پہلا حصہ 2014، 2015 میں "نسیم" چینل سے نشر ہوا۔ اس پروگرام میں ناظرین سے بھی کچھ افراد شامل ہوتے ہیں، شامل ہونے والے افراد کو پہلے ہنسی کا آڈیشن دینا ہوتا ہے جو پورے پروگرام میں اپنے لبوں پر مسکراہٹ سجائے رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں انہیں پروگرام کے جج پینل میں شامل کیا جاتا ہے۔

پروگرام کے شروع میں رامبد جوان کی گفتگو ہوتی ہے اس کے بعد آڈینس اور رامبد مل کر پروگرام کا ترانہ گاتے ہیں۔ اس کے بعد مہمان کو پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت دی جاتی ہے انٹرویو کے درمیان ان کے ساتھیوں اور دوستوں سے ان کی گفتگو نشر کی جاتی ہے۔

مہمان سے گفتگو کے دوران ہی ہنسی مذاق چلتا رہتا ہے مہمان سے تقاضہ کیا جاتا ہے کہ وہ کیمرے کے سامنے پانچ سیکنڈ تک مسکراتے رہیں اور ناظرین میسج کے ذریعہ ہر ہفتے کے آخر میں اپنے نظریات کا اظہار کرتے ہیں کہ پورے ہفتے کس کی مسکراہٹ سب سے دلکش تھی۔

اس پروگرام کا سب سے مقبول کردار گڑیا "جانب خان" جو آبادانی لب و لہجہ میں گفتگو کرتے ہیں، اس پروگرام کے تیسرے حصہ تک شامل رہتا ہے۔

25 سیکنڈ کی مسکراہٹ: اس پروگرام کے ابتداء میں ہی رامبد جوان حاضرین کو 25  سیکنڈ تک مسکرانے کی دعوت دیتے ہیں۔

بیلٹ باندھنا: پروگرام کے شروع میں علامت کے طور پر بیلٹ باندھی جاتی ہے۔

ٹائٹل سونگ پڑھنا: حاضرین "خلیج فارس اور ایران ایران " جیسے ترانے پڑھتے ہیں۔

تہران شہر کا رپورٹر: مختلف کام کرنے والے اور ہنرمند اور برسرروزگار افراد سے انٹرویو۔

صوبائی رپورٹر: بہروز بقائی کے ساتھ

نیک کاموں کی رپورٹنگ: ملکی سطح پر اداکار اور خندوانہ ٹیم کے ہمراہ۔

پروگرام کے مہمان: گفتگو، ہنسی مذاق، مقابلہ اور 5 سیکنڈ کی مسکراہٹ جیسی مختلف چیزوں پر مشتمل۔

طنز و مزاح: خندوانہ میں شامل اداکاروں جیسے جناب رضا، نیما شعبان نژاد، غفار زادہ اور رامبد جوان کے ذریعہ۔

اسٹینڈ اپ طنز و کامیڈی: پروگرام کے اداکاروں کے ذریعہ۔

سب سے بہتر ہنسانے والا: 16 کامیڈین میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوتا ہے۔

اسٹوڈیو میں انتخاب: کسی ایک آڈینس کو منتخب کیا جاتا ہے۔

میسج مقابلہ: ناظرین سے مختص۔

قرعہ اندازی: ناظرین سے مختص۔

بہترین مسکراہٹ ایورڈ: ہر ہفتہ ناظرین کی طرف سے منتخب کیا جاتا ہے۔

سیٹ بیلٹ کھولنا: علامتی طور پر پروگرام کے اختتام پر۔

خدا حافظی۔ مشہور جملہ "شاد باشید" یعنی "خوش و خرم رہو" کے ساتھ۔

خندوانہ کے دوسرے حصہ میں رابطہ کرنے والے 100 ناظرین کو مفت میں پروگرام میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس پروگرام کا یہ حصہ "جناب خان" اور "سب سے زیادہ کامیڈین کون" جیسے مقابلوں کی وجہ سے بہت مقبول ہوا۔ اس مقابلے کے تحت ایران کے سب سے مشہور 16 مزاحیہ کلاکار ایک اسٹیج پر جمع ہوتے ہیں اور آپسی مقابلے میں حصہ لیتے ہیں اور پروگرام کے اختتام پر ضرورت مندوں اور بے سہارا بچوں کے لئے امداد فراہم کرتے ہیں۔ اس پروگرام کی مدد سے ضرورت مند افراد اور بے سہارا بچوں کے لئے 670 ملین تومان )تقریبا 21 ہزار امریکی ڈالر( جمع کئے گئے۔

ایرانی عوام اس پروگرام کو بہت پسند کرتی ہے اور خندوانہ شو میں 7 ملین 6 لاکھ افراد یعنی ایران کی دس فیصد عوام نے حصہ لیا۔ ایک ٹی وی پروگرام سے متعلق اس کی کوئی نظیر نہیں ہے۔

خندوانہ میں سیاست کو چھوڑ کر تمام موضوعات پر گفتگو کی جاتی ہے حتی درخت کاری سے لے کر زلزلہ اور آتش سوزی تک۔

یہ پروگرام اپنے آپ کو ایرانی فیملی کا حصہ سمجھتا ہے۔ لوگوں کے ساتھ ہنستا ہے ان کے غم میں اشک بہاتا ہے مشکلات اور آفات کے شکار، شہداء کے اہل خانہ یہاں تک کے آستان قدس رضوی اور حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خدام کو بھی اس پروگرام میں مہمان کے طور پر شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور کبھی کبھی عوام کے ساتھ خندوانہ ٹیم کی ہمدلی اور یکجہتی کے گواہ رہے ہیں۔

اس پروگرام میں کوشش کی جاتی ہے کہ تہذیب اور ثقافت میں نامناسب چیزوں کو بدلا جائے۔ مثال کے طور پر تہران کی پلاسکو بلڈنگ میں آگ لگنے کے دلخراش موقع پر رامبد جوان نے اس پروگرام کو ملتوی کر دیا اور لوگوں سے درخواست کی کہ کسی بھی حادثے کے وقت صرف تصویریں اور ویڈیو نہ بنائیں، یا انفرادی اور اجتماعی سلامتی کے حوالے سے بھی کئی قسط بنائی گئی ہیں۔

خندوانہ نے کئی معاشرتی مشکلات کو حل کرنے کے لئے بھی اقدام کیا ہے جیسے معذور لوگوں کے لئے ورزش گاہ، ضرورت مند طالب علموں کی امداد، تعلیمی اور سماجی خدمات میں کثیر مالی امداد، یتیموں کی کفالت، نئے فنکاروں اور ہنرمندوں کا تعارف، بزرگ ثقافتی ادبی اور ہنرمند شخصیتوں کو اعزاز سے نوازنا وغیرہ۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری