افغانستان میں بھارتی دیوبند مدارس کی شاخ ناگزیر


افغانستان میں بھارتی دیوبند مدارس کی شاخ ناگزیر

افغان چیف ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دینی مدارس افغان نوجوانوں سے سوء استفادہ کررہے ہیں لہذا اس مشکل کو حل کرنے کیلئے افغانستان میں بھارتی دیوبند مدارس کی ایک شاخ ناگزیر ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق افغان چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے اپنے ملک میں دینی مدارس میں موجود مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اس ملک کے دینی مدارس کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے اور افغان نوجوان جو دینی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے پاکستان کا سفر کرتے ہیں، سے سوء استفادہ کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان مشکلات کا مقابلہ کرنے کیلئے لازمی ہے کہ افغانستان میں بھارتی دیوبند مدارس کی شاخ کھلے تاکہ افغان نوجوانوں کو اس مقصد کی خاطر پاکستان کا سفر نہ کرنا پڑے۔

عبداللہ عبداللہ نے تاکید کی کہ وہ نوجوان جنہوں نے اندرون یا بیرون ملک دینی مدارس سے اچھے نمبروں کیساتھ اسناد وصول کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

افغان چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ وزارت خزانہ، عدلیہ، اعلیٰ تعلیم، افغان علما کونسل، سیکورٹی کونسل اور مساجد کے خطیبوں پر مشتمل وزارت تعلیم کے زیر نگرانی ایک کمیشن تشکیل دینی چاہئے تاکہ وہ ملک میں دینی مدارس کے مشکلات کا حل تلاش کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دینی مدارس پر انتہاپسندی کی ترویج کا الزام ہے جن کی سعودی عرب سمیت کئی بیرونی ممالک سے فنڈنگ ہوتی ہے اور ان ممالک کے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ہماہنگی سے افغان طلباء کو افغانستان میں جنگ کرنے کیلئے قائل کرتے ہیں۔

دوسری جانب عرب ممالک افغانستان میں بڑے بڑے دینی مدارس کی عدم موجودگی کے سبب کوشش کرتے ہیں کہ اس ملک میں وہابی اور سلفی افکار کی ترویج کیلئے بڑے بڑے دینی مراکز قائم کریں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری