اقوام متحدہ: الرقہ میں 50 ہزار عام شہری پھنسے ہیں


اقوام متحدہ: الرقہ میں 50 ہزار عام شہری پھنسے ہیں

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق شام کے الرقہ میں دہشت گردوں کے زیر تسلط علاقہ میں اب بھی 50 ہزار سے زیادہ عام شہری پھنسے ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ الرقہ میں دہشت گردوں کے زیر قبضہ علاقے میں اب بھی 50 ہزار سے زائد افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اس علاقے میں پانی سمیت تمام ضروریات کا سامان تیزی سے ختم ہونے کے قریب ہے، امریکہ کی حمایت یافتہ مسلح تنظیمیں دہشت گردوں کے اس آخری ٹھکانے کے نزدیک پہنچ چکی ہیں لیکن کہا جا رہا ہے کہ اب بھی 2500 سے زیادہ دہشت گرد اس شہر کے دفاع میں مصروف ہیں۔

اقوام متحدہ کی پناہ گزین کمیٹی کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق 30 سے 50 ہزار افراد اب بھی الرقہ میں گھرے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے جون میں یہ تعداد ایک لاکھ بتائی تھی۔ بجلی، پانی، ادویات جیسی عام ضروریات کی تمام چیزیں تیزی سے ختم ہو رہی ہیں اور حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

الرقہ کے باشندوں کو اس شہر سے نکالنے کا انتظام ہونا چاہئے تاکہ وہ کسی محفوظ جگہ کی طرف نقل مکانی کرسکیں۔

تکفیری دہشت گردوں نے 2014 میں اس شہر پر قبضہ کرتے ہوئے شام کے مختلف علاقوں میں دہشت گرداںہ حملے کرنے کے لئے اس شہر کو مرکز کی حیثیت دی تھی۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری