ایران کے صوبہ البرز میں بھی دو پیروں پر چلنے والے ڈایناسور کا فوسل دریافت


ایران کے صوبہ البرز میں بھی دو پیروں پر چلنے والے ڈایناسور کا فوسل دریافت

گزشتہ سال ایران کے "صحرائے لوت" میں ڈایناسور کے ایک ناخن دریافت ہونے کے بعد ایران اور چینی ماہرین کے مشترکہ تعاون سے صوبہ "البرز" میں بھی ایک ایسے ڈایناسور کے فوسل کو دریافت کیا ہے جو دو پیروں پر چلتا تھا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق چین کے سرکاری روزنامہ نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران اور چین کے ماہرین آثار قدیمہ نے دارالحکومت تہران سے ملحقہ صوبہ "البرز" میں دو پیروں پر چلنے والے ڈایناسور کا فوسل دریافت کرلیا ہے۔

اخبار کے مطابق، دونوں ممالک کے ماہرین چند برسوں سے مذکورہ علاقے میں آثار قدیمہ کے دریافت پر تعاون کرتے آرہے ہیں اور کچھ عرصہ پہلے جب یہاں ایک سڑک بنانے کے منصوبے پر کام کیا جارہا تھا تو ماہرین کو ڈایناسور کے فوسل کی موجودگی کی نشانیاں ملیں جس کے بعد ماہرین نے ان فوسلز کو دریافت کرنے پر کام شروع کیا۔

چینی اخبار نے مزید لکھا ہے کہ دونوں ممالک کے ماہرین اس وقت دریافت ہونے والے ڈایناسور کے فوسل پر تحقیقات کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ چینی ماہرین نے 1990 میں اپنے ملک کے جنوب مغربی علاقے 'سچوان' میں بھی دو پیروں پر چلنے والے ڈایناسور کا فوسل دریافت کیا تھا جو اب ایران میں بھی دریافت ہوا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال ایران کے "صحرائے لوت" میں ڈایناسور کا ایک ناخن دریافت ہوا اور غیر رسمی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ ڈایناسور کے پنجے کا ایک ناخن ہے اور یہ بات کہ ایران کے صحرائے لوت کو محض ڈایناسور کے بدن کے اجزاء کی وجہ سے ہی شہرت حاصل نہیں ہوئی ہے بلکہ یہاں ایک قیمتی پتھر بھی دریافت ہوا ہے جس کی ہر گرام کی قیمت 10 سے 4 ہزار ڈالر لگائی گئی ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری