برطانیہ میں تیزاب گردی میں اضافے کے سبب مسلمان خوفزدہ


برطانیہ میں تیزاب گردی میں اضافے کے سبب مسلمان خوفزدہ

برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف تیزاب حملوں میں اضافے کے سبب یہاں کی مسلم کمیونٹی میں خوف و ہراس کا عالم ہے یہاں تک کہ بعض افراد خوف کے سبب اپنے گھروں سے نکل ہی نہیں رہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق لندن میں حالیہ دنوں میں مسلمانوں کے خلاف تیزاب گردی کے سبب وہاں کے مسلم معاشرے میں خوف کا عالم ہے یہاں تک کے لندن میں مقیم بعض باشندے اپنے گھروں سے نکلنے میں خوف محسوس کر رہے ہیں۔

21 سالہ رشام خان اور اس کے 37 سالہ چچیرے بھائی جمیل مختار پر ہونے والے ایسڈ اٹیک کے بعد یہ خوف مزید بڑھ گیا ہے۔ ان دونوں نوجوانوں کو اس وقت ایک حملہ آور نے تیزاب سے نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی گاڑی میں سوار تھے۔

حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ان حملوں سے نسل پرستی یا اسلام فوبیا کا کوئی تعلق نہیں ہے لیکن جمیل مختار کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اسلام فوبیا کے سبب ہی انجام دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ حملہ کسی انگریز پر ہوتا تو پورا ملک ایک آواز میں اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیتا۔ اس حملے کا مجرم جان ٹاملین اپنے جرم کی خاطر عدالت میں حاضری دینے کے بعد جب باہر نکلا تو اس کے لبوں پر مسکراہٹ تھی اور اپنے طرفداروں کی سمت ہوائی بوسے اچھال رہا تھا۔

ایسیڈ اٹیک کے بڑھتے معاملوں کے مدنظر مشرقی لندن کے باشندوں نے شہر کے میئر کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔

اسی دوران سوشل میڈیا پر ایک بار پھر دھمکی آمیز پیغام وائرل ہوا ہے کہ "ہوشیار رہو، خاص کر اگر تم سانولی رنگت والے ہو"، محسوس ہوتا ہے کہ ان حملوں کا نشانہ ایشیا کے باشندے اور مسلمان ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ لندن کے مسلم محلہ بارکینگ، ڈگنھام، ٹار ھملٹس، حارینگ اور ریڈبرج ہی اکثر ان حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری