اسلام آباد میں "مودی کا دورہ اسرائیل اور مسئلہ کشمیر" کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد + تصاویر


اسلام آباد میں "مودی کا دورہ اسرائیل اور مسئلہ کشمیر" کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد + تصاویر

سیمینار میں شرکاء کا کہنا تھا کہ کشمیروں کی لازوال قربانیوں نے مودی کی پالیسیوں کو آشکار کر دیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ اسرائیل حقیقت میں مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہچاننے کے لیے ہے۔ امریکا کی طرف سے کشمیر جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کو دہشت گرد قراردینا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی اور پروفیسرحافظ سعید کی نظربندی بھارت کوخوش کرنے کی کوشش ہے۔

ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کونسل کے زیر اہتمام ”مودی کا دورہ اسرائیل اور مسئلہ کشمیر “ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا پوری دنیا میں اپنی بالا دستی چاہتا ہے۔ امریکا اسرائیل اور بھارت کے الگ الگ مفادات کے باوجود مسلمانوں کے خلاف سب ایک ہیں۔

بھارت خطے میں زیادتی کرنے والا، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا ملک ہے۔ آج ہماری حکومت خارجہ پالیسی کے حوالے سے پارلیمیٹ کواعتمادمیں نہیں لے رہی۔انھوں نے کہاکہ کشمیریوں نے جو لازوال قربانیاں دی ہیں انھوں نے مودی کی پالیسیوں کوآشکارکردیاہے۔ عالمی سطح پر تبدیلی آرہی ہے نئے دوست اور دشمن بن رہے ہیں۔سرد جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا بھی نئی صف بندی کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔

سیمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت اہل حدیث کے ناظم اعلی ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ آج روئے زمین پر گائے کے تقدس کی قائل صرف دو قومیں ہیںایک یہودی اور دوسرے ہندو۔ اسلام ایک آفاقی دین ہے ۔فلسطینی اور کشمیری دونوں مظلوم قومیں ہیں جو اسرائیل اور بھارت کے مظالم کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل نے تمام مکتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کردیاہے۔ اسلام آباد کو صحیح معنوں میں اسلام آ باد بنایا جائے گا۔انشا اللہ کشمیر پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا۔کونسل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثاقب اکبرنے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ ریاض کے دورے کے بعد جب تل ابیب پہنچے توایسے لگاکہ جیسے اپنے گھر پہنچ گئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی امریکی صدر نے فلسطین کے حوالے سے دو ریاستی نظریے کی جگہ یک ریاستی نظریے کی بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گجرات کے قاتل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ اسرائیل موساد اور را کے دیرینہ تعلقات میں اضافے کے لیے تھا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی کیونکہ بھارت مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر کی آزادی کی تحریک میں تیزی آئی ہے۔ امریکا کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی بھارت کو مشکل سے نکالنے کے لیے اور بھارتی مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے ہوگی۔

جماعت اسلامی کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ امریکا بھارت اسرائیل کٹھ جوڑ دنیا کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ یہ گٹھ جوڑ امت مسلمہ کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ مسئلہ کشمیراہم ترین مسئلہ ہے مگر برطانوی وزیراعظم نے بھارت کے دورے کے دوران کشمیر میں بھارتی مظالم پر ایک لفظ تک نہیں کہا۔کشمیر میڈیاسروس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ تجمل الاسلام نے بھارت اور اسرائیل کے باہمی روابط اور تاریخ پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پیلٹ گن اور کشمیریوں کے خلاف استعمال ہونے والے دوسرے ہتھیار اور ٹیکنالوجی اسرائیل نے بھارت کو مہیاکی ہے۔

تقریب سے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا جن میں تنظیم اسلامی کے خالد محمود عباسی، پاکستان عوامی تحریک کے قاضی شفیق الراحمن، اتحاد علمائے پاکستان کے نائب صدر مولانا عبدالجلیل نقشبندی، تحریک جوانان پاکستان کے مولانا محمد عمران سندھو بھی شامل ہیں۔

اس تقریب میں کونسل کے اراکین، کشمیری حریت راہنماﺅں اور عوام کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری