تلعفر میں داعش کے دہشتگردوں سے متعلق اہم معلومات


تلعفر میں داعش کے دہشتگردوں سے متعلق اہم معلومات

عراق کی قومی سلامتی کونسل کے ایک عہدیدار نے مغربی موصل میں واقع تلعفر میں داعشی دہشتگردوں کی حالت بیان کی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق عراقی کے قومی سلامتی اور دفاعی امور کے ماہر ہشام الھشام نے مغربی موصل میں واقع تلعفر میں دہشتگردوں کی صورتحال کو بیان کیا ہے جس کی آزادی کے لئے عراقی افواج تیاریوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ داعشی دہشتگردوں کے پاس تلعفر میں انسانی ڈھال کے طور پر اپنے اہل خانہ کے علاوہ اور کوئی بھی باقی نہیں بچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تلعفر کی آزادی کے لئے ہونے والی جنگ تکریت کی طرح آسان اور سادہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تلعفر میں موجود دہشتگردوں کی تعداد 600 سے 700 کے درمیان ہے جن میں سے 400 افراد المحلبیہ کی سمت ہیں اور 100- 150 افراد العیاضیہ کی طرف تلعفر کے نزدیک تعینات ہیں۔

منگل کے روز ہی عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے خبر دی تھی کہ وہ موصل کے بعد تلعفر کی آزادی کا منصوبہ مکمل کر چکے ہیں۔

دوسری طرف نینوا آپریشن کے کمانڈر عبدالامیر یاراللہ نے کہا ہے کہ تلعفر کے المحلبیہ اور العیاضیہ میں ہی داعش کے دہشتگرد موجود ہیں اور صوبہ نینوا کے صرف اسی مقام پر داعشی دہشتگردوں کا قبضہ رہ گیا ہے۔

موصل سے 65 کلومیٹر دور تلعفر 2014 سے داعش کے قبضے میں ہے۔ یہ شہر داعش کے اہم ٹھکانوں میں شمار ہوتا ہے اور شام سے موصل کے درمیان ایک اہم شاہراہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس راستے سے داعش کے لئے فوری امدادی سامان پہنچایا جاتا ہے۔ 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری