داعش لبنان کی قومی سلامتی کے لئے نہایت خطرناک، ڈاکٹر امین حطیط


داعش لبنان کی قومی سلامتی کے لئے نہایت خطرناک، ڈاکٹر امین حطیط

لبنانی فوج کے سابق بریگیڈیئر جنرل کا کہنا ہے کہ دہشتگرد گروہ داعش ان کے ملک کی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے۔

لبنانی فوج کے سابق بریگیڈیئر جنرل کا تسنیم نیوز کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ داعشی دہشت گردوں کے خلاف ایک جامع اور فیصلہ کن کارروائی کرنا اب ناگزیر ہوگیا ہے کیوںکہ یہ گروہ ان کے ملک کی سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ بنتا جار رہا ہے۔

ڈاکٹر امین حطیط کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک ہی نہیں ہے کہ داعش ملک کی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے جس کی طرف حزب اللہ کے جنرل سیکیٹری بھی کئی مرتبہ اشارہ کرچکے ہیں۔

داعشی دہشت گردوں کے خلاف لڑنا ملکی دفاع کے لئے ضروری ہے اس وقت شام سمیت مختلف ملکوں سے لبنان میں داعشی دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد آچکی ہے۔

لبنانی فوج کے ہیڈ کوارٹر کے سابق بریگیڈیئر جنرل نے مزید کہا: چونکہ شام  میں داعش کے خلاف آپریش ہورہا ہے لہٰذا موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سے دہشت گرد شامی سرحد سے لبنان میں داخل ہوئے ہیں۔

سابق بریگیڈیئر جنرل کا کہنا مزید کہنا تھا کہ داعش کو شکست دینے کے لئے لبنان اور شام کی حکومتوں کو مل کر کارروائی کرنی چاہئے۔

انہوں نے لبنان میں موجود داعشی دہشت گردوں کی تعداد کے بارے میں کہا: بیروت حکومت نے ملک کے مختلف علاقوں میں داعش کے خلاف کئی کارروائیاں کی ہیں جس کی وجہ سے داعشی دہشت گردوں کی طاقت میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی فوج میں داعشی دہشت گردوں کو ختم کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور عنقریب پورے ملک سے تمام دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔

لبنان میں داعش کے خلاف آپریشن طویل مدت تک جاری رہے گا یا مختصر عرصے میں ان کا خاتمہ کیا جائے گا؟، سابق بریگیڈیئر جنرل کا اس سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ اگر صرف لبنانی فوج ہی داعش کے خلاف کارروائی کرے گی تو کافی طویل عرصے تک جنگ چلے گی لیکن اگر اس جنگ میں شامی فوج اور حزب اللہ بھی شریک ہوئے تو ایسی صورت میں بہت ہی کم مدت میں داعش کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ "میرے خیال میں لبنانی فوج کو حزب اللہ اور شامی فوج سے بھی مدد لینی چاہئے تاکہ فسادیوں کا خاتمہ بروقت ہوسکے"۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری