مشرقی افغانستان جانی خیل شہر پر بھی طالبان کے قبضے کا امکان


مشرقی افغانستان جانی خیل شہر پر بھی طالبان کے قبضے کا امکان

افغان حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ پکتیا کے شہر جانی خیل ایک بار پھر طالبان کے قبضے میں جا سکتا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پکتیا کے صوبائی پولیس کمانڈر نے کہا ہے کہ جانی خیل شہر میں پولیس کے علاوہ اعلیٰ سیکورٹی فورسز کو تعیینات نہ کیا گیا تو ایک بار پھر شہر طالبان کے قبضے میں جا سکتا ہے۔

پکتیا کے صوبائی پولیس کمانڈر نے مزید کہا ہے کہ علاقے میں پولیس فورسز کی وقت پر مدد نہ کی گئی تو ایک بار پھر پورے علاقے پر طالبان کا قبضہ ہوسکتا ہے۔

پولیس کمانڈر اسد اللہ شیر زاد کا کہنا ہے کہ دہشت گرد عناصر سے لڑنے کے لئے فوجی ساز و سامان اور تازہ دم کمانڈوز کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال افغان سیکورٹی فورسز نے اس علاقے کو سخت مزاحمتوں کے بعد طالبان کے قبضے سے آزاد کرالیا تھا جس پر اب ایک بار پھر طالبان قابض ہوتے نظر آرہے ہیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور کئی سیکورٹی چیک پوسٹوں سمیت متعدد علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

افغان حکام کا کہنا ہے کہ پچھلے چند دنوں میں طالبان نے  صوبہ غور کے شہر «تیوره»، صوبہ سرپل کے شہر «کوهستانات» اور صوبہ فاریاب کے شہر «لولاش» پر قبضہ کرلیا ہے۔

جانی خیل نامی شہر افغانستان کے سرحدی صوبے پکتیا میں واقع ہے جس کی سرحدیں پاکستان سے ملی ہوئی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری