پاکستانی طلبا نے ایک بار پھر عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کردیا


پاکستانی طلبا نے ایک بار پھر عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کردیا

کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی سے وابستہ طالبعلموں نے فارمولہ اسوڈنٹ کے نام سے برطانیہ میں منعقدہ بین الاقوامی مقابلے میں ’بریک تھرو کے نام سے عمدہ کارکردگی کا ایوارڈ‘ حاصل کرلیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق یہ مقابلہ برطانیہ میں سلور اسٹون سرکٹ میں منعقد ہوا جہاں گاڑیوں کی ریسنگ اور آزمائش کی تمام سہولیات موجود ہیں۔

این ای ڈی کے ٹیم کا نام فیوژن این ای ڈی ہے جن میں حمزہ یامین، مجتبیٰ رضا، فیصل ستار، عبدالصمد، ارحم علی، علی عبداللہ، راہو، احمد شفیق، احمد ولمی، عماد نوید، حسن اسحاق، سروش احمد، ذیشان، معیز اور رمیز شامل ہیں۔

انٹر نیشنل انسٹی ٹیوشن آف میکینکل انجینیئرز کے زیرِاہتمام ہر سال یہ مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے۔ فارمولہ اسٹوڈنٹ کے اس سال کے مقابلے میں 68 ممالک کی 85 جامعات نے حصہ لیا جس میں نوعمر موجدوں نے کار ڈیزائننگ کے اپنے اپنے ماڈل پیش کئے۔ اسے سنگل سیٹ کار کے لیے دنیا کے بھر کے طالبعلموں کا سب سے بڑا مقابلہ قرار دیا جاتا ہے جس میں نوجوان اپنی ڈیزائن اور تیار کردہ کار پیش کرتے ہیں۔

فیوژن این ای ڈی نے مسلسل دو سال تک گاڑی کی تیاری کے لیے دن رات سخت محنت کی۔ اپنے قیمتی وقت کے علاوہ اس ٹیم نے اپنی ذاتی جمع خرچ بھی کار کی تیاری پر لگا دیئے جبکہ مقابلے کے سفر کے انتظامات بھی اپنے پاس سے کئے گئے؛ لیکن کار کو برطانیہ پہنچانے کے لیے پی آئی اے نے غیرمعمولی تعاون کیا۔

مقابلہ شروع ہونے کے دو روز بعد ہی کار مقابلے کی جگہ پہنچ سکی، تاہم ان تکالیف کے بعد بین الاقوامی ججوں نے پاکستانی کار کو بہت سراہا جن میں فارمولہ ون کے خصوصی ماہر ولیم ٹویٹ بھی موجود تھے۔ اس کار کو ایک خوبصورت ایوارڈ کی صورت میں اعلیٰ اعزاز دیا گیا ہے۔

کراچی میں واقع این ای ڈی یونیورسٹی فار انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا شمار پاکستان کی ممتاز فنیاتی جامعات میں ہوتا ہے اور اس سے قبل اسی جامعہ کے طالبعلموں نے بے گھر افراد کے لیے صرف تین گھنٹے میں قابلِ رہائش مکان تیار کرنے کا عملی مظاہرہ کیا تھا۔ یہ مکان آفات کے شکار ممالک کے لیے فوری طور پر سر چھپانے کی جگہ فراہم کرسکتے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری