شہباز شریف کو پاکستان مسلم لیگ ن کا صدر بنانے کا فیصلہ


شہباز شریف کو پاکستان مسلم لیگ ن کا صدر بنانے کا فیصلہ

سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز نے پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو پارٹی کا مرکزی صدر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے چیئرمین راجا ظفرالحق کا کہنا تھا کہ پارٹی کی مشاورت میں اکثریت شہباز شریف کو جماعت کا صدر بنانے پر متفق ہے اور اس کا فیصلہ ہوگیا ہے۔

ڈان نیوز نے راجا ظفرالحق کے حوالے سے لکھا ہے کہ شہباز شریف کو پارٹی کا صدر بنانے کے فیصلے کا اعلان ایک دو روز میں کردیا جائےگا۔

راجا ظفرالحق کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر اب تک جو بھی مشاورت ہوئی ہے اس میں اکثریتی ارکان کی یہی رائے ہے کہ میاں نواز شریف کی سیاست سے نااہلی کے بعد پارٹی کی باگ ڈور میاں شہباز شریف کو سونپ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق فوجی صدر مشرف کے دور میں بھی جب میاں نواز شریف کو طیارہ سازش کیس میں سزا سنائی گئی تھی اور انھیں سیاست سے نااہل قرار دیا گیا تھا تو پارٹی نے شہباز شریف ہی کو پارٹی کا صدر بنایا تھا۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب پاکستان مسلم لیگ نواز جاری نوٹس میں کیا گیا تھا جس میں پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے کمیشن کو آگاہ کرنے کی ہدایت کردی گئی تھی۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی مقدمے کی تفتیش کے لیے تشکیل کردہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی تفتیش کے بعد سماعت کی تھی اور 28 جولائی کو اپنے فیصلے میں لارجربنچ نے متفقہ طور پر فیصلہ سناتے ہوئے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔

نواز شریف وزیراعظم کے علاوہ الیکشن کمیشن میں رجسٹر پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر بھی تھے۔

مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا صدر منتخب کرنےکی ہدایت

قبل ازیں سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے کمیشن کو آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔

الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔

ادھر الیکشن کیمشن ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے پارٹی آئین کے تحت بھی صدر کا عہدہ ایک ہفتے سے زائد خالی نہیں رہ سکتا۔

خیال رہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا تھا جس کے بعد سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

بعد ازاں گذشتہ ہفتے یکم اگست کو شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا اور 4 اگست کو ان کی کابینہ نے بھی حلف اٹھا لیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری