مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 35A کی منسوخی کے خلاف مزاحمتی تحریک نے "کشمیر بند" کی کال دیدی

مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 35A کی منسوخی کے خلاف مزاحمتی تحریک نے "کشمیر بند" کی کال دیدی

مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے کشمیر بند کی کال کے ساتھ ساتھ یہاں کی سب سے بڑی ہند نواز اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس نے بھی قوانین کی منسوخی کو ناقابل تحمل قرار دے کر مرکزی سرکار کو متنبہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی زیرانتظام کشمیر میں دفعہ 35A کی منسوخی کے خلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کشمیر بند کی کال دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مذموم منصوبوں کو پیوستہ خاک کرنے کیلئے کشمیری قوم متحرک ہے۔

مشترکہ قیادت نے کہا ہے کہ کشمیر میں اگر یہ مکروہ منصوبے روکے نہیں گئے تو کشمیری عوام کو سڑکوں پر آکر بھرپور مہم چلانے کی اپیل بھی کی جائے گی۔

کے این ایس کو موصولہ بیان کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری جوانوں کی نسل کشی بالخصوص جنوبی کشمیر میں عام لوگوں کی بلا تخصیص مارپیٹ این آئی اے اور ای ڈی۔ کےذریعے مزاحمتی رہنماوں کی گرفتاریاں و تنگ طلبیاں اور یوں قتل عام اور جبر و تشدد کو این آئی اے کا شور شرابا کرکے اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کا عمل نیز کشمیری گماشتوں کے ذریعے یہاں صدیوں سے نافذ سٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ختم کرنے کا سلسلہ کوئی بھی کشمیری برداشت نہیں کرسکتا۔

متحدہ قیادت نے کہا کہ ان بھارتی مذموم اقدامات کے خلاف کشمیری عوام سنیچر 12 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے اپنا احتجاج درج کریں۔

متحدہ قیادت نے بھارتی حکمرانوں اور ان کے ریاستی گماشتوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے یہاں لاگو اسٹیٹ سبجکٹ قانون سے کوئی چھیڑ خوانی کرنے کی کوشش کی تو کشمیری قوم اس کے دفاع کیلئے اپنے لہو کی قربانیاں دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا مذموم منصوبوں کو پیوستہ خاک کرنے کیلئے کشمیری قوم متحرک ہے۔

انہوں نے بھارتی حکمرانوں اور ان کے ریاستی گماشتوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ریاست میں جاری نسل کشی قائدین کی گرفتاریاں اور مارپیٹ کو فوری طور پر بند کریں ورنہ کشمیری قوم کو سڑکوں پر آکر احتجاجی مہم چلانے کی اپیل جائے گی۔

متحدہ قیادت نے این۔آئی۔اے اور ای۔ ڈی کی جانب سے مزاحمتی رہنماوں کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیر مسئلہ سے اقوام عالم کی توجہ ہٹانے کی ایک مذموم سازش ہے۔

درایں اثنا کشمیر میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت نیشنل کانفرنس نے بھی آرٹیکل 35A کی منسوخی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ سابق وزیر اعلیٰ اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ان قوانین کی منسوخی کے لئے کوئی قدم اٹھانے کی کوشش کی گئی تو امرناتھ ایجی ٹیشن سے بھی بڑی بغاوت شروع کی جائے گی۔

انہوں نے آرٹیکل 35A اور 370 کی منسوخی کو ناقابل تحمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے باہمی مشاورت کے دوران یہ فیصلہ لیا ہے کہ ان قوانین کو بچانے کیلئے ایک یونائٹیڈ فرنٹ تشکیل دیا جائے گا۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری