پاک ایران تجارتی حجم میں 28 فیصد اضافہ / سرحد پر رونما ہونے والے واقعات سے نہ گھبرائیں


پاک ایران تجارتی حجم میں 28 فیصد اضافہ / سرحد پر رونما ہونے والے واقعات سے نہ گھبرائیں

تہران میں پاکستان کے سفیر کا جشن آزادی کے موقع پر تسنیم سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان ہونے والی تجارت کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دونوں ممالک کے عوام سرحد پر رونما ہونے والے واقعات نہ گھبرائیں۔

ایران میں تعینات پاکستان کے سفیر آصف علی خان درانی کا تسنیم نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاک ایران تعلقات خوشگوار ہیں دونوں ملکوں کے درمیان کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، دونوں برادر ملکوں کے درمیان ہونے والی تجارت کے حجم میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک ایران سرحد پر رونما ہونے والے واقعات سے نہیں گھبرانا چاہیے جس میں کچھ شرپسند عناصر ملوث ہیں۔ اس قسم کے واقعات کا سد باب کیا جاسکتا ہے۔

پاکستانی سفیر نے تسنیم نیوز کو بتایا کہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، پچھلے چند ماہ میں پاک ایران سرحد پر ہونے والے حملوں میں کچھ شر پسند عناصر ملوث ہیں ایسے واقعات سے نہیں گھبرانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر پر کچھ ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے ہم نے ایسے واقعات کے سدباب کے لئے اپنی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے، پہلے بھی ایسے واقعات کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور اب آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

انہوں نے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے متعلق نمائندہ تسنیم کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا: "یہ جو کچھ ہورہا ہے اس میں کچھ شرپسند عناصر ملوث ہیں، ان پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ شرپسند موقع محل کی تلاش میں رہتے ہیں جیسے ہی فرصت ملتی ہے تخریب کاری کرتے ہیں، اسلئے مستقبل میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

درانی نے پاک ایران تجارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ نیک شگون ہے۔ دونوں برادر ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم 1۔1 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جس کا ہدف 2021 تک 5 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری