نیب کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کی طلبی


نیب کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کی طلبی

قومی احتساب بیورو (نیب) نے العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیئے جانے والے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں کو جمعہ (18 اگست) کے روز طلب کرلیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق گذشتہ روز (16 اگست) نیب حکام نے ڈان کو اس بات کی تصدیق کی کہ نواز شریف اور ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کو لاہور میں تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

ڈاون نیوز نے نیب عہدےدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ دیگر متعدد مقدمات میں سے یہ پہلا مقدمہ ہوگا جس کی تحقیقات کا آغاز نیب کرے گا اور اس کے نتائج شریف خاندان کی سیاست کے ساتھ ساتھ طویل عرصے تک ملکی سیاسی منظرنامے پر بھی برقرار رہیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ کیس 11 اگست کو نیب راولپنڈی کے حوالے کیا گیا جبکہ شریف خاندان کے افراد کو طلب کرنے کا فیصلہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے لیا۔

آزاد مبصرین کہتے ہیں کہ شریف خاندان کے خلاف کرپشن کیسز کی یہ تحقیقات آنے والے وقتوں میں پاکستان میں احتساب کا معیار طے کرسکتی ہے۔

واضح رہے کہ یہ مقدمات نواز شریف کے لیے اہم امتحان ہیں جو وہ عدالتوں کے ساتھ ساتھ عوام کی عدالت میں بھی لڑ رہے ہیں۔

دوسری جانب حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (نواز) ان دنوں لاہور میں مشاورت میں مصروف ہے اور نیب کی جانب سے جاری ہونے والے سمن ان کے اجلاس کا ایک اہم موضوع ثابت ہوں گے۔

خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب کی تحقیقات سے جڑے متعدد مقدمات ہیں جن میں کئی شوگر ملز کے معاملات بھی شامل ہیں۔

گذشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نا اہل قرار دے دیا تھا جبکہ نیب کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تحقیقات کی روشنی میں 6 ہفتوں کے اندر راولپنڈی احتساب عدالت میں 4 ریفرنسز دائر کرنے کی ہدایت دی تھی۔

سپریم کورٹ نے نیب کو نواز شریف، مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف لندن کے 4 فلیٹس سے متعلق ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز کے خلاف عزیزیہ اسٹیل ملز، ہل میٹل سمیت بیرونی ممالک میں قائم دیگر 16 کمپنیوں سے متعلق بھی ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ان کمپنیوں میں فلیگ شپ انویسٹمنٹس، ہارٹ اسٹون پراپرٹیز، قیو ہولڈنگز، کوئنٹ ایٹون پلیس 2، کوئنٹ سیلونی، کوئنٹ، فلیگ شپ سیکیورٹیز، کوئنٹ گلوکیسٹر پلیس، کوئنٹ پیڈنگٹن، فلیگ شپ ڈویلپمنٹس، الانہ سروسز، لنکن ایس اے، شیڈرن، انبیشر، کومبر اینڈ کیپیٹل ایف زیڈ ای (دبئی) شامل ہیں۔

جبکہ چوتھا ریفرنس اسحٰق ڈار کے خلاف اپنی آمدن سے زائد فنڈز اور اثاثے رکھنے پر دائر کیا جانا تھا۔

حکام نے ڈان کو بتایا کہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس پر 23 اگست سے کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف میں سپریم کورٹ کی جانب سے اپنی نااہلی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کے لیے تین اپیلیں دائر کرچکے ہیں اور ایک علیحدہ درخواست میں اپیل کی گئی ہے کہ نظر ثانی اپیلوں کے فیصلے تک پاناما کیس کے فیصلے پر مزید عمل درآمد کو روک دیا جائے۔

درخواست میں عدالتی فیصلے کے پیراگراف نمبر 6 کو حذف کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دینا اختیارات سے تجاوز ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری