تلعفر میں داعش کے خلاف آپریشن کا حکم، داعش کے پاس صرف دو راستے ہیں، العبادی


تلعفر میں داعش کے خلاف آپریشن کا حکم، داعش کے پاس صرف دو راستے ہیں، العبادی

عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے تلعفر میں داعش کے خلاف آپریشن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب داعش کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں تسلیم یا موت۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم حیدر العبادی نے عراق میں داعش کے آخری گھڑ تلعفر میں فیصلہ کن آپریشن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب دہشت گردوں کے پاس دو ہی راستے ہیں ہتھیارڈال کرتسلیم ہوجائیں یا موت کا انتظار کریں۔

عراقی وزیراعظم نے آج علی الصبح موصل کے بعد تلعفر کو بھی خونخوار درندوں سے نجات دلانے کے لئے آپریشن کے آغاز کا حکم دیا ہے۔

وزیراعظم کی طرف سے داعش کے خلاف جامع کارروائی کے اعلان کے بعد ابتدائی طور پر عراقی فضائیہ نےوسیع پیمانے پر داعشی ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل عراقی وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورسز الحویجہ شہر کو بھی دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے لئے مکمل تیار ہیں، فوج نے ملک بھر سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے جامع پلان تیار کیا ہے اور اس کے مطابق ہی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

خیال رہے کہ موصل سے 65 کلومیٹر دور تلعفر 2014 سے داعش کے قبضے میں ہے، یہ شہر داعش کے اہم ٹھکانوں میں شمار ہوتا ہے اور شام سے موصل کے درمیان ایک اہم شاہراہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس راستے سے داعش کے لئے فوری امدادی سامان پہنچایا جاتا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری