پی آئی اے کا گمشدہ طیارہ جرمنی میں موجود


پی آئی اے کا گمشدہ طیارہ جرمنی میں موجود

وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے سابق قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) برنڈ ہلڈن برانڈ پاکستان چھوڑ کر واپس اپنے آبائی ملک جرمنی جاتے ہوئے پی آئی اے کا طیارہ بھی ساتھ لے گئے تھے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطبق سینیٹ اجلاس کے دوران متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر طاہر حسین مشہدی کا کہنا تھا کہ انہیں یہ معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے کا بوئنگ طیارہ لاپتہ ہے۔

اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے کے اس ہوائی جہاز کی گمشدگی کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی تھی جو اب تک اس کا سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہوئی۔

اس حوالے سے ڈان نے قومی ایئر لائن کے ترجمان مشہود تاجوار سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ بوئنگ طیارہ نہیں ہے بلکہ یہ A-310 ایئربس ہے جو اس وقت جرمنی میں موجود ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ اس طیارے کو ایک برطانوی کمپنی نے یورپ کے جنوبی ملک مالٹا میں فلم بندی کی غرض سے استعمال کرنے کے لیے کرائے پر لیا تھا جو اب واپس جرمنی پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ طیارہ 30 برس پرانا ہے اور اس نے اپنی مدت پوری کر لی ہے جسے پہلے ہی گراؤنڈ کیا جاچکا ہے۔

مشہود تاجوار نے بتایا کہ اس طیارے کو واپس پاکستان لانے کے بہت زیادہ اخراجات کی ضرورت ہوگی لہٰذا انتظامیہ نے اس طیارے کو ’اسکریپ‘ کی شکل میں بیچنے کے لیے ٹینڈرز جاری کر دیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی آئی اے طیارہ گمشدگی کی تحقیقات کی لیکن اس تفتیش کے نتائج قومی ایئر لائن کو نہیں دکھائے گئے۔

خیال رہے کہ کرپشن کے مختلف الزامات کی وجہ سے پی آئی اے کے سابق قائم مقام سی ای او برنڈ ہلڈن برانڈ کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کر لیا گیا تھا۔

برنڈ ہلڈن برانڈ ابتداء میں چھٹی پر اپنے آبائی ملک جرمنی گئے تھے جس کے بعد انہیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری