امریکا کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کا جواب ہی پاکستان کی پالیسی ہے، وزیر اعظم پاکستان


امریکا کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کا جواب ہی پاکستان کی پالیسی ہے، وزیر اعظم پاکستان

وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے امریکی صدر کے بیانات کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کے جواب کو پاکستان کی پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سازشیں چلتی رہتی ہیں ان کا مقابلہ کیا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف سے پارٹی اور دیگر معاملات پر بات ہوئی۔

سازشوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سازشیں تو چلتی رہتی ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، سازشوں کا مقابلہ کیا جاتا ہے۔

امریکی دورے پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان کا قومی سلامتی کمیٹی نے جواب دے دیا وہی ہماری پالیسی ہے اور ہم نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کی ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ جنوبی ایشیا کے حوالے سے اپنی پالیسی پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف امداد دیتے ہیں لیکن وہاں اب بھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔

پاکستان کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پر شدید ردعمل آیا تھا اور قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے تھے جبکہ ٹرمپ کے بیانات کو یکسر مسترد کردیا گیا تھا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے 72 ویں سیشن میں شرکت کے لیے امریکا روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف سے لندن میں ملاقات کی جہاں وزیرخارجہ خواجہ آصف اوردیگر وزرا بھی موجود تھے۔

نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی این اے 120 لاہور کی نشست پر ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج آرہے ہیں، اس پر بعد میں بات کریں گے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خارجہ تعلقات پر خطاب کریں گے جبکہ اس دوران دنیا کے دیگر ممالک کے رہنماؤں سمیت امریکی حکام سے بھی ملاقات متوقع ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری