حسن نصراللہ کے امریکہ مخالف بیان سے لیکر لبنانی صدر کی جانب سے حزب اللہ کی بھرپور حمایت تک


حسن نصراللہ کے امریکہ مخالف بیان سے لیکر لبنانی صدر کی جانب سے حزب اللہ کی بھرپور حمایت تک

جہاں سربراہ حزب اللہ لبنان نے امریکہ سمیت ہر جارح قوت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا عندیہ دیا ہے وہیں لبنانی صدر نے اپنی بھرپور حمایت کیساتھ اس تنظیم کو غاصب اسرائیل کیخلاف لبنانی عوام کیلئے باعث فخر قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم امریکہ سمیت ہر جارح کا پوری قوت کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔

جنوبی بیروت میں استقبال محرم کے عظیم الشان پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ہم جنگ پسند ہرگز نہیں ہیں لیکن اگر ہم پر حملہ کیا گیا تو امریکہ سمیت ہر جارح قوت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مقابلے پر آنے والے کسی بھی دشمن سے ڈرنے والے نہیں ہیں، حتی امریکہ کے ساتھ بھی جنگ کے لیے ہروقت تیار ہیں۔

حزب اللہ کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ حقیقی مجاہد اور سپاہی وہ ہے جو اپنے مذہبی فرائض کو بہترین طریقے سے ادا کرتا ہو اور ہمارے جوان ایسے ہی ہیں۔سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یزید کے مقابلے میں امام حسین علیہ السلام کی تحریک کامیاب ہوئی اور خالص محمدی اسلام کی بقا اوراس کی سلامتی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ شب سے لبنان میں محرم الحرام کا آغاز ہوگیا ہے اور لبنانی فوج نے عزاداری کے اجتماعات کی حفاظت کے لیے خوصی سیکورٹی پلان پر عمل شروع کردیا ہے۔

دوسری جانب لبنان کے صدر میشل عون نے حزب اللہ کی قوی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان کو اسرائیل کی غاصب حکومت کے قبضہ سے لبنانی سرزمین کو آزاد کرانے کے لئے تشکیل دیا گیا ہے اور حزب اللہ نے لبنانی سرزمین کو اسرائیل کے قبضہ سے آزاد کرایا لہذا جب تک اسرائیل کا خطرہ باقی ہے تب تک حزب اللہ لبنان بھی باقی ہے۔

لبنان کے صدر نے کہا کہ حزب اللہ ایک لبنانی تنظیم ہے جسے 1985 ء میں لبنان کی سرزمین کو آزاد کرانے کے لئے تشکیل دیا گیا سن 2000 ء میں اسرائیل کو لبنان سے خارج ہونے پر مجبور کردیا گیا اس وقت ہمارا اس بات پر اعتقاد تھا کہ حزب اللہ لبنان کی ذمہ د اری پوری ہوگئی اور اب اسے ہتھیار واپس کرنے دینے چاہییں اور میں نے اس سلسلے میں سید حسن نصر اللہ سے 2006 میں ملاقات کی اورحزب اللہ سے ہتھیار واپس لینے کے معاہدے پر دستخط ہوگئے لیکن اسی سال اسرائیل نے ایک بار پھر لبنان پر حملہ کردیا ہم اب حزب اللہ سے ہتھیار واپس لینے کا سوچ بھی نہیں سکتے کیونکہ لبنان پر ہر وقت اسرائیل کے حملے کا خدشہ اور خطرہ موجود ہے۔ لبنانی عوام کو حزب اللہ پر فخر ہے اور حزب اللہ نے لبنانی عوام اور لبنانی سرزمین کے تحفظ میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے اور لبنان قوم اور سرزمین کے تحفظ کی خاطر اس نے بہترین جوانوں کی قربانی پیش کی ہے ۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری