آمدن سے زائد اثاثے: اسحٰق ڈار احتساب عدالت میں پیش


آمدن سے زائد اثاثے: اسحٰق ڈار احتساب عدالت میں پیش

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اپنے خلاف آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں دائر نیب ریفرنس کے سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوگئے، جہاں ان پر فردِ جرم عائد کی جائے گی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسحٰق ڈار جب احتساب عدالت پہنچے تو دوازہ بند ہونے کے باعث انہیں باہر ہی انتظار کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے، تاہم کچھ دیر بعد وزیر خزانہ عقبی دروازے سے عدالت میں داخل ہوئے۔

وفاقی وزیر خزانہ دو روز قبل (25 ستمبر کو) احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے اور عدالت میں 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے تھے۔

اس سے قبل احتساب عدالت نے اسحٰق ڈار کو نیب ریفرنس میں 19 ستمبر کو طلب کیا تھا تاہم عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسحٰق ڈار کے خلاف دائر ریفرنس میں دفعہ 14 سی لگائی گئی تھی، یہ دفعہ آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے، جس کی تصدیق ہونے کے بعد 14 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اسحٰق ڈار سے وزارت سے مستعفی ہونے کا مطالبہکرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ملک کو مزید بدنام کرنے سے قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں الزامات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی حتمی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں بہت کم عرصے کے دوران 91 گنا اضافہ ہوا اور وہ 90 لاکھ روپے سے 83 کروڑ 10 لاکھ روپے تک جا پہنچے۔

سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس میں اپنا حتمی فیصلہ سناتے ہوئے نیب کو اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے حوالے سے ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

بعد ازاں نیب نے اسحٰق ڈار کے خلاف گذشتہ ماہ 20 اگست سے تحیقیقات کا آغاز کردیا تھا جس میں حکام نے ان کی آمدن میں اضافے کے علاوہ فلیگ شپ انویسٹ منٹ، ہارٹ سٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹن پلیس، کیونٹ سولین لمیٹڈ، کیونٹ لمیٹڈ، فلیگ شپ سکیورٹیز لمیٹڈ، کومبر انکارپوریشن اور کیپیٹل ایف زید ای سمیت 16 اثاثہ جات کی تفتیش کی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری