سیکورٹی تھریٹس؛ 9 اور 10 محرم کو پشاور سیل کیا جائیگا


سیکورٹی تھریٹس؛ 9 اور 10 محرم کو پشاور سیل کیا جائیگا

سی سی پی او طاہر خان نے بتایا کہ پشاور میں 120 جلوس اور 300 سے زائد مجالس ہونگی، جس کے لئے سیکورٹی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ نویں اور دسویں محرم کو ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار بھی پولیس کے ساتھ ہونگے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق سیکورٹی خدشات کے باعث 9 اور 10 محرم کو پشاور شہر کو سیل کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور پولیس نے نویں اور دسویں محرم الحرام کو موبائل فون سروس بند اور اندرون شہر سیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو مراسلہ ارسال کردیا ہے، جلوسوں کی نگرانی کیلئے 5 کمانڈ پوسٹیں اور ایک سپریم کمانڈ پوسٹ قائم کی گئی ہے، سپریم کمانڈ پوسٹ میں 100 سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جلوسوں کی گزرگاہوں اور امام بارگاہوں کی نگرانی کی جا رہی ہیں جبکہ ٹریفک کنٹرول روم میں 100 اور تھانہ گلبہار میں 25سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی جائے گی۔

سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے جبکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے 10ہزار پولیس جوان جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی پر تعینات کئے گئے ہیں اس کے علاوہ پولیس کے ساتھ پاک آرمی، فرنیٹئر کور اور فرنٹئیر کانسٹیبلری کے جوان بھی ڈیوٹی انجام دیں گے اس ضمن میں پیر کے روز چیف کیپٹل پولیس آفیسر پشاور محمد طاہر خان نے ایس ایس پی آپریشنز سجاد خان، ایس پی سٹی شہزادہ کوکب فاروق، انچارج سپریم کمانڈ پوسٹ حاجی عنایت خان اور ڈی ایس پی فضل واحد خان کے ہمراہ

محرم الحرام کی سکیورٹی کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پشاور میں ماتمی جلوسوں اور مجالس کیلئے جامع سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔

محرم الحرام کے دوران مجموعی طور پر تمام جلوس حساس جبکہ نویں اور دسویں کے انتہائی حساس ہیں جس کی بناء پر نویں اور دسویں کے روز شہر کو مکمل طور پر سیل کیا جائے گا جبکہ سکیورٹی خدشات کی بناء پر موبائل فون سروس بند کرنے کیلئے صوبائی حکومت کو مراسلہ بھی ارسال کردیا گیا ہے۔

سی سی پی او طاہر خان نے بتایا کہ پشاور میں 120 جلوس اور   300 سے زائد مجالس ہوں گی، جس کے لئے سکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ نویں اور دسویں محرم کو ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار بھی پولیس کے ساتھ ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کے لئے عمارتوں کی چھتوں پر بھی اہلکارتعینات ہونگے جبکہ جلوس برآمد ہونے سے قبل گزرگاہ کو سراغ رساں کتوں اور بم ڈسپوزل یونٹ کی ٹیموں کے ذریعے کلیئر کیا جائے گا اس کے علاوہ قبائلی علاقوں سے منسلک علاقوں میں اضافی پوسٹیں قائم کردی گئی ہیں، جن پر تلاشی کے نظام کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

اس موقع پر سی سی پی او اور افسران نے بہترین انتظامات کرنے پر انچارج سپریم کمانڈ پوسٹ ڈی ایس پی حاجی عنایت کی کاکردگی کو سراہا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری