کرد ریفرنڈم پر روس کا رد عمل


کرد ریفرنڈم پر روس کا رد عمل

روس نے عراق کے صوبہ کردستان میں علحیدگی کے لئے کرائی جانے والی ریفرنڈم کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خطے کی سلامتی کے لئے نہایت خطرناک ہے۔

تسنیم نیوز نے روئٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرملین کے ترجمان دیمتری پاسکوف کا کہنا ہے کہ روس عراق کی سالمیت کی حمایت کرتاہے اور کرد ریفرنڈم کو یکسر مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرد ریفرنڈم پر روس کو سخت تشویش ہے اور اس سلسلے میں روسی صدر نے ایران اور ترکی کے حکام سے بھی ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی نے کردستان ریفرنڈم کے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اپنی حکومت کا موقف دہرایا ہے العبادی نے کہا ہے کہ سماجی امن و امان کو متزلزل ہونے اور ملک کی یک جہتی کو خطرے سے بچانے کے لیے تمام مطلوبہ قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔

اس سے قبل عراقی وزیر کارجہ ابراہیم الجعفری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ کردستان حکومت کے غیر آئینی فیصلوں کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔

واضح رہے کہ ایران نے ریفرنڈم کو مسترد کرتے ہوئے کردستان جانے والی فضائی پروازیں روک دی ہیں۔

مغربی ممالک نے بھی اس ریفرنڈم پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

کردستان کے حکام کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم میں 72.16 فیصد لوگوں نے حصہ لیا ہے۔

کرد حکام کا کہنا ہے کہ کل ووٹرز کی تعداد 4میلین 5لاکھ 81ہزار 255 تھی، جن میں سے 3میلین 3لاکھ 925 ووٹ کاسٹ کئے گئے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری