بابا فریدالدین گنج شکر کا 775 ویں عرس کی تقریبات جاری


بابا فریدالدین گنج شکر کا 775 ویں عرس کی تقریبات جاری

برصغیر پاک وہند کے عظیم صوفی بزرگ بابا فریدالدین گنج شکر کے سات سو پچھترویں عرس کی تقریبات جاری ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکپتن میں بابا فرید الدین شکر گنج کی سالانہ عرس کی تقریبات جاری ہیں، بہشتی دروازہ کھول دیا گیا، جس کے بعد زائرین کی بڑی تعداد نے بہشتی دروازے سے گزرنے کی سعادت حاصل کی۔

مشہور بہشتی دروازہ بابافریدشکر گنج کے مزار کے سجادہ نشین دیوان مودود مسعود چشتی نے کھولا، جو دس محرم تک کھلا رہے گا اور پانچ دن بعد نماز فجر کے وقت ایک سال کے لئے دوبارہ بند کردیا جائے گا۔

دس محرم الحرام تک جاری رہنے والی عرس کی تقریبات میں علمائے کرائم، مشائخ عظام، زائرین اورعقیدت مند ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں جبکہ عرس کے موقع پر محفل سماع کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔

عرس کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، دربار پر جانیوالے تمام راستوں کو آہنی گیٹوں سے بند کردیا گیا ہے جبکہ سو سے زائد سیکورٹی کیمرے، واک تھروگیٹ بھی لگائے گئے ہیں۔

پاکپتن میں بابافریدشکر گنج کی سات سو پچھترویں عرس کی تقریبات نویں محرم الحرام تک جاری رہیں گی۔

آفتاب ولایت حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ کا شمار چشتیہ سلاسل کے معروف ترین بزرگان دین میں ہوتا ہے، سلسلہ چشتیہ میں سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نوازؒ کے بعد سب سے زیادہ شہرت آپ ہی کے حصے میں آئی، آپ کے مریدین کی تعداد لاکھوں اور خلفا کی تعداد 700 ہے، چھ سو خلفا انسانوں میں اور سو خلفا جنات میں سے تھے، آپ مجذوب السالک تھے یعنی آپ کی روحانیت کے تین حصے جذب کے اور ایک حصہ سلوک پر مشتمل تھا۔

پ کویہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ کو بیک وقت آپ کے پیرو مرشد خواجہ قطب الدین بختیار کاکی سمیت سلطان الہند خواجہ معین الدین چشتی المعروف خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ نے بیک وقت روحانی قوت عطا کی اس موقع پر سلطان الہند نے تاریخی الفاظ ادا کیے کہ قطب الدین تم ایک شہباز کو زیر دام لائے ہو جس کے بعد آپ کو شہباز لامکاں کا لقب عطا ہوا کہ جس کا ٹھکانہ کہیں نہیں صرف سدرۃ المنتہیٰ پر ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری