پاسداران انقلاب پر امریکی پابندی اسلام دشمنی کا ایک اور ثبوت


پاسداران انقلاب پر امریکی پابندی اسلام دشمنی کا ایک اور ثبوت

بلاشبہ آخرکار حقیقت سامنے آہی گئی کہ امریکہ اسلام اور مسلمانوں کا ازلی دشمن ہے اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے برسوں پرانی قدیم اسلام دشمنی کی روایت برقرار رکھی بلکہ اس میں مزید وسعت پیدا کی۔

خبر رساں ادارہ تسنیم: اپنے ابتدائی ایام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کھلم کھلا مسلم اور اسلام دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سات اسلامی ممالک کی امریکہ داخلی پر پابندی عائد کردی نہ صرف اتنا ہی بلکہ خود امریکی مسلمانوں کے خلاف دائرہ تنگ کرنے کا بھی حکم دیا۔

یہ کوئی نئی اور حیرانگی کی بات نہیں بلکہ امریکہ کی اسلام دشمنی روایت کی تاریخ صدیوں پرانی ہے اور جارج بش سے لیکر باراک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ تک کے حکمرانوں نے اس روایت کو اپنے کرتوتوں کے ذریعےبے نقاب کردیا۔

انہوں نے مردہ ضمیر نام نہاد مسلمانوں کو ڈالروں کے عوض خرید کر دہشتگرد تنظیموں کو وجود میں لاکر ان کو قدرتی وسائل اور خزائن سے لیس ممالک میں بٹھا دیا اور  اسی بہانے کے ذریعے ان مسلم مملکتوں پر حملہ کرکے وہاں کی ثقافت، اقتصاد اور اسلامی تہذیب و تمدن کو مسمار کردیا۔

امریکہ کو بخوبی اندازہ تھا کہ جتنا زیادہ مسلمان اقتصادی میدان میں قدم آگے بڑھاتا رہے گا امریکہ کی تاناشاہیت بربریت کا بھی خاتمہ ہوتا رہے گا اس لئے پہلے انہوں نے بالواسطہ یا بلاواسطہ ایسے اسلامی مملکتوں میں بدامنی اور انتشار پھیلانے کی کوشش کی جو امریکہ کی چنگیزیت کو زمین بوس کرنے کا شعور رکھتے تھے۔

تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران کی تہذیب و تمدن اور ثقافت پر کتنی بار امریکہ اور اس کے حواریوں نے کاری ضرب لگانے کی ناکام کوششیں کی لیکن بالآخر ایک باغیرت اور زندہ دل قوم نے مقاومت اور مزاحمت کے ذریعے ان کو ایسی شکست کی تھپڑ رسید کی کہ برسہا برس گزرنے کے بعد بھی امریکہ کے ماتھے پر واضع نشان موجود ہونگے۔

جارج بش سے لیکر باراک اوباما تک کے حکمرانوں نے کئی بار جمہوری اسلامی ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کیں ابھی ٹرمپ کے ابتدائی ایام میں سات ممالک کی عوام کے امریکہ داخلے پر جو پابندی عائد کی گئی ایران ان ممالک کی لسٹ میں شامل تھا۔ ایران کے حامی مملکتوں پر دائرہ تنگ کردیا گیا اور ایران کے حامی تنظیموں کو دہشتگرد تنظیموں کے لسٹ میں شامل کردیا  گیا اور قابل افسوس بات یہ ہے کہ اسلامی مقاومتی تنظیم حزب اللہ کے بعد اب جمہوری اسلامی ایران کی فوجی بازو سپاہ پاسداران انقلاب کو بھی دہشتگرد قرار دیا جارہا ہے۔

مردہ ضمیر مسلمان اپنے عیاشی اور مکاری کے عالم میں محو خواب ہیں آج حماس حزب اللہ اور پاسداران انقلاب دہشتگرد تنظیمیں قرار دئے گئے ہیں اور اسلامی دنیا کی خاموشی پر کل دیگر اسلامی ممالک کے افواج پر بھی یہ لیبل لگادی جائیگی اور وہ وقت دور نہ ہوگا کہ پوری مسلمان قوم کو ہی دہشتگردی کا لیبل لگا کر شیطانی طاقتیں اس قوم کو اپنا غلام بنا دیں گی۔

ورنہ خدا را تعصب اور مسلکی منافرت کا زنگار اپنے دلوں سے ہٹا کر بتادیجئے پاسداران انقلاب نے کب اور کہاں دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دی ہیں کیا اپنے وطن کی سرحدوں کی محافظت کرنے سے اپنے عوام کی حفاظت اپنے تہذیب و تمدن، ثقافت، اقتصاد اور مقدسات کی حفاظت کرنا دہشتگردی کی علامت ہے ؟

اس کے برعکس خود امریکہ نے کتنے اسلامی مملکتوں کو دہشتگردی کا بہانہ بنا کر ویران اور مسمار کردیا۔ افغانستان اور عراق کے در و دیوار سے ابھی چنگیزیت تاناشاہیت اور بربریت ٹپک رہی ہے۔ معصوم عوام کے لہو سے ابھی وہ سر زمینیں تر ہیں فلسطینی سرزمین قبرستان بن گئی ہے اسرائیلی قید خانے ان بے گناہ مسلموں سے بھرے پڑے ہوئے ہیں۔

برما میں مسلمانوں کے خون سے دریا بہہ رہے ہیں جلی ہوئی لاشوں کی بو سے فضاء نالہ کناں ہے یمن، بحرین، مصر، شام اور نائجیریا میں انسانیت کا قتل عام کیا گیا ہے ہندوستان کے مسلمانوں کو ظلم و جبر کے پنجے تلے دبا دیا گیا ہے۔

لیکن اس بدترین صورتحال پر کیا کھبی امریکہ اور اس کے پجاریوں نے منھ تک کھولا ہے ایسی تنظیموں جن کے ظلم و بربریت سے شیطان بھی شرما رہا ہے کیا امریکہ نے کھبی ان کو بلیک لسٹ میں شامل کردیا ہے۔

نہیں ایسا ممکن ہی نہیں ہے دنیا کے کسی بھی کونے میں اگر بدامنی اور انتشار کا ماحول پیدا ہوا ہے وہ امریکہ اور اس کے پجاریوں کے ذریعے پیدا ہوا ہے دہشتگردی کے خلاف امریکہ کا اعلان جنگ ایک دھوکہ اور فریب ہے جس کے ذریعے یہ دنیا پر اپنی تاناشاہی، بربریت اور چنگیزیت کو قائم کرنا چاہتا ہے۔ دہشتگردی امریکہ کا دین ہے اور بدنام زمانہ دہشتگرد ڈالروں پر پل رہے ہیں اور آج افسوس اس بات کا کہ مسلمانوں کی صفوں میں بھی ایسے عناصر پیدا ہوگئے ہیں جو اسلامی لبادہ اوڑھ کر ڈالروں پر پل رہے ہیں اور امریکہ اور امریکی پجاریوں کے حق میں زبان درازی کررہے ہیں

یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ نظام ولایت فقیہ ایک ایسا اسلام ہے جس کا آئین تعلیمات قرآنی، اسوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سیرت اہلبیت طاہرین علیہم السلام پر مبنی ہے لہذا دنیا کی کوئی طاقت اس نظام کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی جو کئی بار آج تک ثابت بھی ہوگیا۔

امریکہ لاکھ پابندیاں عائد کریں، سنی سربراہی والی اسلامی تحریک حماس اور شیعہ سربراہی والی حزب اللہ اور پاسداران انقلاب جیسی تنظیموں کو امریکہ ان پابندیوں سے خوفزدہ نہیں کرسکتا کیونکہ ان تنظیموں کے کارکنان اسلام اور مسلمانوں کی کامیابی اور سربلندی کے لئے میدان عمل میں اپنی جان کی بازی لگا رہے ہیں اور میدان کارزار سے فرار کرنے والے نہیں ہیں۔

سپاہ پاسداران انقلاب ایرانی عوام کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں خاص طور پر مسلک تشیع کے دلوں کی دھڑکن ہے۔ اس کے خلاف کسی طرح کی زبان درازی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا پابندیوں سے قوم کے حوصلے پست ہونے والے نہیں ہیں بلکہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند باطل قوتوں کے مقابلے میں میدان عمل میں کھڑی ہے۔

اہم ترین مقالات خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری