اربعین حسینی کے لئے زائرین نہیں جا سکے، ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے


اربعین حسینی کے لئے زائرین نہیں جا سکے، ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے

بلوچستان شیعہ کانفرنس کے جنرل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ چہلم کے لئے ہم نے انتظامیہ اور فوج کو 25 ہزار زائرین کا پلان دیا تھا، یہ زائرین مقررہ تاریخوں میں ہی جاتے ہیں جن کے لئے آٹھ کانوائے درکار ہیں۔ یہ ہم نے 18 تاریخ کے لئے طے کیا تھا، لیکن آج 20 ہو گئی ہے، یہ کانوائے نہیں جا سکے، اور ڈیڈ لاک کی صورتحال باقی ہے۔

بلوچستان شیعہ کانفرنس کے جنرل سیکرٹری محمد جواد رفیعی نے تسنیم نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے اربعین کے لئے پچیس ہزار اور اسی طرح عاشورہ منانے کے لئے بارہ ہزار لوگ کوئٹہ تفتان کے راستے جاتے رہے ہیں، راستے کی مشکلات اور دہشت گردی کے بعد حکومت نے کانوائے کی سہولت دی، عام دنوں میں 35 ۔ 35 بسوں پر مشتمل دو کانوائے جاتے ہیں۔

محرم اور صفر کے لئے ہمارا سرکار کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے کہ زیادہ زائرین کے جانے کی وجہ سے زیادہ کانوائے دیئے جائیں گے۔ پچھلے سال چہلم کانوائے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، تب سے یہ مشکلات جاری ہیں۔

اس دفعہ بھی جب زایرین عاشورہ کے لئے جارہے تھے، تب ہم نے سرکار کو بارہ ہزار زائرین کی سیکیورٹی کے لیے requsition  دی تھی۔ جو کہ تقریبا 250 بسیں بنتی ہیں۔ لیکن چار کانوائے کے بعد سرکار نے مزید بسیں روک دی تھیں۔ 35 - 35 کے کانوائے کے ذریعے یہ کل 140 گاڑیاں بنتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ محرم قریب تھا، اسی دوران ہماری ملاقات کور کمانڈر بلوچستان جنرل عامر ریاض سے طے ہوئی جنہوں نے مہربانی کرتے ہوئے دو مزید کانوائے کی سہولت دی۔  اسی طرح چہلم کے لئے ہم نے انتظامیہ اور فوج کو 25 ہزار کا پلان دیا تھا، یہ زائرین مقررہ تاریخوں میں ہی جاتے ہیں۔ جن کے لئے آٹھ کانوائے درکار ہیں۔ جو 450 بسیں بنتی ہیں۔ یہ ہم نے 18 کے لئے طے کیا تھا، لیکن آج 19 تاریخ ہو گئی ہے، یہ کانوائے نہیں جا سکے، اور ڈیڈ لاک کی صورتحال باقی ہے۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری