ٹرمپ کے نمائندے کی فلسطین کی قومی اتحادی حکومت کے بارے میں بیان پر حماس کا ردعمل


ٹرمپ کے نمائندے کی فلسطین کی قومی اتحادی حکومت کے بارے میں بیان پر حماس کا ردعمل

حماس کے ایک رہنما نے امریکی صدر کے نمائندے کی فلسطین میں قومی اتحادی حکومت تشکیل دینے کے بارے میں بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے العھد کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندے جیسن گرنبلاٹ کے حماس اور فتح میں صلح کے بارے میں مطالبات کو فلسطین کے داخلی امور میں واضح مداخلت قرار دیا۔

حماس تحریک کے رہنما باسم نعیم نے کہا ہے کہ گرنبلاٹ کی گفتگو فلسطین کے اندرونی معاملات میں واضح مداخلت ہے کیونکہ یہ حق صرف ملت فلسطین کا ہےکہ اپنے اسٹریٹجک مفادات کی بنیاد پر حکومت کا انتخاب کرے۔ 

انہوں نے گفتگو میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ گربنلاٹ کی گفتگو  دراصل فلسطین کی قومی اتحادی حکومت کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے اسرائیل کے دائیں بازو کی کابینہ کے دباو پر سامنے آئی ہے۔

ّاضح رہے کہ گرنبلاٹ نے گذشتہ روز کہا تھا کہ فلسطین کی قومی اتحادی حکومت جو مشترکہ طور پر فتح و حماس سے تشکیل میں آئی ہے، کو یہ عھد کرنا چاہئے کہ وہ اسرائیل کو رسما تسلیم کریں اور تشدد کو بالائے طاق رکھے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ مشرق وسطی میں چار رکنی صلح کمیٹی کے اصولوں کی اہمیت پر دوبارہ تاکید کرتا ہے اور یہ اصول وہ ہی ہیں جن کے تحت فلسطینی حکومت کو جنگ و جدال سے درکنار ہونا، اسرائیل کو سرکاری سطح پر تسلیم کرنا، جتنے بھی دستخط شدہ معاہدے ہوئے ہیں، کو قبول کرنا، دہشتگردوں کا غیر مسلح ہونا اور صلح آمیز مذاکرات کی پابندی کرنا ہے۔ 

اس سے پہلے اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ نے منگل کے روز سرکاری اجلاس میں فلسطینی حکومت کےساتھ صلح کے بارے میں اقدامات اور شرائط بیان کی تھیں۔

فلسطین میں مزاحمت کرنے والی تحریک حماس نے اس کی شدید مخالفت کرتے ہوئے امن و صلح پر تاکید کی تھی۔

فلسطین کی دو مزاحمتی تحاریک فتح و حماس نے گزشتہ جمعرات کو فلسطین میں مکمل صلح کے معاہدے پر قاہرہ میں دستخط کئے تھے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری