افغانستان میں امریکی ڈرون حملے بدستور جاری، مزید 12 افراد ہلاک


افغانستان میں امریکی ڈرون حملے بدستور جاری، مزید 12 افراد ہلاک

افغانستان کے صوبے پکتیا میں ڈرون حملے کے نتیجے میں 12 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے اور متعدد کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ امریکی ڈرون نے پکتیا کے علاقے خوش کرم سر میں ایک مقام پر 6 میزائل داغے جس کے نتیجے میں 12 مبینہ دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ 21 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی افغان پالیسی کے اعلان کے بعد افغانستان اور اس سے محلقہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں میں اچانک تیزی آگئی ہے۔

رواں ہفتے کے آغاز میں پاک افغان سرحد پر ہونے والے ڈرون حملے میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدہ ہونے والے گروپ جماعت الحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی اپنے 9 ساتھیوں کے ساتھ ہلاک ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کچھ روز میں پاک افغان سرحد پر ہونے والے ڈرون حملوں میں درجنوں افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، جن کے بارے میں سیکیورٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ دہشت گرد تھے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا دعویٰ ہے کہ یہ ڈرون حملے افغانستان میں ہوئے ہیں اور پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔

ان کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا جب یہ خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ یہ ڈرون حملے پاکستانی حدود میں کیے جارہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری