امریکی اتحاد الرقہ شہر پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے، روس


امریکی اتحاد الرقہ شہر پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے، روس

روس نے داعش کے خلاف نام نہاد امریکی اتحاد پر الزام لگایا ہے کہ وہ شام کے شہر رقہ پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے رویٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس نے داعش کے خلاف نام نہاد امریکی اتحاد پر الزام لگایا ہے کہ وہ شدید اور وحشیانہ بمباری کے ذریعے شام کے شہر رقہ کو صفہ ہستی سے مٹانے کا ارادا رکھتا ہے جس طرح امریکہ اور برطانیہ نے جنگ عظیم دوم 1945 میں جرمنی کے شہر ڈریزڈن کو تباہ کرنے کا اقدام کیا تھا۔

یہ ان حالات میں ہے کہ مغربی ممالک نے کئی بار روس پر عام شہریوں پر ہوائی حملوں کا الزام لگایا ہے اور ماسکو مسلسل ان الزامات کو مسترد کرتا رہا ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کے ایگور کوناشنکوف نے گفتگو کرتے ہوئے تاکید کی کہ شام میں جنگ سے پہلے دو لاکھ افراد رقہ شہر میں زندگی گزار رہے تھے اور اب صرف پینتالیس ہزار افراد باقی بچے ہیں۔

امریکی حمایت یافتہ جنگجوو ں نےگزشتہ ہفتے رقہ شہر کو فتح کرنے کا اعلان کیا تھا جو چار ماہ گھمسان کی لڑائی کے بعد ہاتھ آئی ہے۔ 

کوناشنکوف نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے واضح کیا کہ شام کے شہر رقہ کی سرنوشت ڈریزڈن شہر کی 1945ء میں تباہی کی سرنوشت کے طور پر دیکھا جارہا ہے جو امریکہ اور برطانیہ کی بمباری سے روئے زمین سے محو ہو گیا تھا۔

اس شہر کا بہترین حصہ دوسری جنگ عظیم کے اختتام سے پہلے جوائنٹ فورسز کی بمباری سے نابود ہو گیا۔

اگرچہ روس نے رقہ شہر کی تعمیر نو کے لیے مغربی ممالک کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے لیکن اس سے پہلے کوناشنکوف انسانی جذبے کے تحت شام کے مختلف علاقوں میں امداد بھیجنے پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کون سے عناصر مغربی ممالک کو امداد بھیجنے پر ابھار رہا ہے اور وہ بھی صرف رقہ کے لیے، اس کا فقط ایک جواب ہے کہ اس امداد کا مقصد امریکی اتحاد کی شدید اور وحشیانہ بمباری کے ثبوت و شواہد کو مٹانا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری