پاک ایران بارڈر پر 3 پاکستانی زائرین شهید


پاک ایران بارڈر پر 3 پاکستانی زائرین شهید

تفتان بارڈر پر بلوچستان انتظامیہ کے ناقص انتظامات کی وجہ سے 3 زائرین شہید ہوگئے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ بلوچستان کی حکومت نے سیکیورٹی کے نام پر ہزاروں زائرین کو کوئٹہ میں روکا ہوا ہے اور ایک ساتھ 16 ہزار سے زائد افراد تفتان بارڈر پر پہنچنے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سرحد پر ہزاروں زائرین  ایران میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں جنہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

زائرین میں کم سن بچے، عمررسیدہ افراد کے ساتھ ساتھ  بیمار بھی ہیں، حکومتی ناقص انتظامات کی وجہ سے سرحد کی حالت انتہائی نازک ہے۔

ہزاروں زائرین کے لئے تفتان بارڈر میہہہ کسی قسم کی کوئی گنجائش اور سہولت نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایران میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے زائرین میں بھگدڑ مچی جس کی وجہ سے دو زائرین شہید ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان بھر سے ایران، عراق اور شام کو جانے والے زائرین کو تفتان میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جہاں ایک طرف پاکستانی حکام کی جانب سی بارڈر  پر ناقص انتظامات اور عملہ کی کمی کیوجہ سے دسیوں ہزار زائرین جمع ہوگئے ہیں وہیں ان زائرین کی مشکلات میں اضافے کی ایک وجہ پاکستان میں موجود ایرانی سفارت خانہ اور قونصل خانوں کا عدم تعاون بهی ہے. 

واضح رہے کہ ایرانی قونصل خانے زائرین کیلئے کم سی کم 15 دن میں ویزے جاری کرتے ہیں جبکہ عراقی قونصل خانے یہی کام صرف ایک ہی دن میں نمٹاکر زائرین کی اربعین مارچ میں بروقت شرکت کیلئے همه وقت کوشان نظر آتے ہیں.

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری