سعودیہ کا انصار اللہ یمن کے رہنماوں کی گرفتاری پر کروڑوں ڈالرز کے انعامات کا اعلان


سعودیہ کا انصار اللہ یمن کے رہنماوں کی گرفتاری پر کروڑوں ڈالرز کے انعامات کا اعلان

سعودی عرب نے انصاراللہ اور یمنی فوج کے 40 رہنماوں کی گرفتاری پر 440 ملین ڈالرز کے انعامات معین کئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے یمن کی مزاحمتی تحریک انصاراللہ، یمنی عوامی رضاکار فورسز اور فوجی حکام پر مشتمل چالیس افراد کی فہرست تیار کی ہے  جن پر ایران سے مدد لینے اور حزب اللہ کے ساتھ روابط رکھنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

اس رپورٹ کی بنیاد پر سعودی حکام نے ان چالیس افراد کی گرفتاری پر ہر قسم کی اطلاع دینے والوں کے لیے 440 ملین ڈالرز کے انعامات معین کئے ہیں۔

اس فہرست  میں جو افراد شامل ہیں ان میں انصاراللہ کے سربراہ عبد الملک الحوثی کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لئے 30 تیس ملین ڈالرز انعام معین کیا گیا ہے۔

یہ ایسی صورت حال میں ہے کہ یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے صدر صالح علی الصماد اور اس ملک کی انقلابی کمیٹی کے صدر کی گرفتاری پر بیس بیس میلین ڈالرز انعام معین کیا گیا ہے۔

اس سے قبل جارح سعودی اتحاد نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے انصاراللہ کو بیلسٹک میزائل دئے ہیں۔ ایران کا یہ اقدام براہ راست سعودی عرب پر جارحیت میں شمار کیا جاتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کی بین الاقوامی کوششوں کو ہدف بنانے کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

جارح سعودی اتحاد نے مزید دعویٰ کیا کہ سعودیہ ایران کو مناسب موقعہ پر جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ یمن کی رضاکار فورسز نے ہفتے کی رات کو اعلان کیا تھا کہ ایک  بیلیسٹک میزائل ریاض کے الخالد ایئر پورٹ پر فائر کیا گیا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری