حریری خود اپنی باتوں پر یقین نہیں رکھتے، لبنانی ماہر نفسیات


حریری خود اپنی باتوں پر یقین نہیں رکھتے، لبنانی ماہر نفسیات

لبنان کے ایک ماہر نفسیات نے سعد حریری کے انٹرویو کے بارے میں کہا ہے کہ انہوں نے جو باتیں کی ہیں وہ خود ان باتوں پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایک ماہر نفسیات نے سعد حریری کے انٹرویو کے بارے میں کہا ہے کہ حریری نے جو باتیں کی ہیں وہ خود ان باتوں پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

لبنان اور عرب ممالک کی عوام، لبنان کے وزیراعظم کی گفتگو پر یقین نہیں رکھتے جب کہ اس پروگرام کے اینکر کو ابھی ان کی باتوں پر اعتماد نہیں تھا۔

لبنانی ماہر نفسیات «اسٹیفانی غانم» نے کہا ہے کہ اگر سعد حریری کے چہرے کے رنگ اور آواز پر توجہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ پریشان اور تھکے ہوئے ہیں اور ان میں خود اعتمادی نظر نہیں آرہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حریری نے اپنی تقریر میں 7 بار «پازیٹیو شاک» کی عبارت استعمال کی ہے، جبکہ ان کے چہرے پر اطمینان نظر نہیں آرہا تھا۔

اس ماہر کے مطابق حریری کا یہ کہنا تھا کہ لبنان میں ان کی جان کو خطرہ ہے، اور پھر یہ کہنا کہ اگر آپ چاہیں تو میں آج ہی واپس آجاتا ہوں، اس جملے سے ان کی پریشان اور اضطراب کا علم ہوتا ہے، اور حریری کو اپنی ہی باتوں پر یقین نہیں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حریری کے اس انٹرویو سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے عربی زبان اور اس کے مخارجِ حروف یاد کیے تھے۔

انہوں نے رای الیوم کو انٹرویو میں کہا کہ سعد حریری نے یہ انٹرویو ایسے دیا ہے کہ جیسے ان پر ایک بوجھ تھا جس سے وہ جلدی نکلنا چاہتے تھے۔ اسی لئے انٹرویو مزید نہ بڑھے اس لیے انہوں نے اینکر سے خود ہی کہ دیا کہ اس انٹرویو کو ختم کر دیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری