میشل عون: حریری کی گرفتاری کو لبنان دشمن اقدام تصور کرتے ہیں


میشل عون: حریری کی گرفتاری کو لبنان دشمن اقدام تصور کرتے ہیں

لبنان کے صدر نے سعودی عرب میں سعد حریری کی گرفتاری کو ملک دشمن عمل قرار دیا ہے.

خبر رساں ادارے تسنیم نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ لبنان کے صدر میشل عون نے کہا ہے کہ لبنان کے  وزیراعظم سعد الحریری کو سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سعد الحریری کی سعودیہ میں گرفتاری کو لبنان کےخ لاف دشمنانہ کارروائی سمجھتے ہیں۔

میشل عون نےکہا کہ ہم حریری کی آزادی کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے اور اس بارے میں عرب اور مغربی ممالک سے بات چیت بھی کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم حریری کے استعفیٰ کی وجوہات کی جانچ پڑتال کے لئے اس صورت میں  تیار ہیں کہ اس سے  لبنان کی حاکمیت کو کسی قسم کا نقصان  نہ پہنچے۔

لبنانی صدر نے زور دیا کہ حریری کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے وہ انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔

میشل عون نےگفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ حریری کی واپس نہ آنے کی کوئی بھی عذر قابل قبول نہیں اور اس کی گرفتاری ویانا کنونشن کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ لبنانی وزیراعظم نے گزشتہ روز ٹویٹر پر پیغام میں لکھا تھا کہ وہ اچھے ہیں اور اگلے دو دنوں میں لبنان واپس آجائیں گے۔

اس سے پہلے روزنامہ الاخبار نے الیزہ محل کے ذرائع کے حوالے سے لکھا تھا کہ فرانس کے صدر ایمانوئل‌ ماکرون نے بدھ کے روز عصر تک سعد الحریری کی بیروت واپسی کے لیے آخری تاریخ معین کی تھی تاکہ وہ اپنا استعفیٰ آئینی طور پر پیش کریں یا بطور وزیراعظم اپنے فرائض انجام دیں۔

یاد رہے کہ لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری نے چار نومبر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں حیران کن طور پر استعفیٰ کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ ایران اور لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ پر بیجا الزامات بھی عائد کئے تھے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری