اسرائیل کی جرمن سیاستدانوں پر ایران کے ساتھ تجارت بڑھانے پر شدید تنقید


اسرائیل کی جرمن سیاستدانوں پر ایران کے ساتھ تجارت بڑھانے پر شدید تنقید

برلن میں اسرائیلی سفیر نے اپنے بیان میں گرین پارٹی کے سیاستدانوں اور جرمنی کے وفاقی اداروں پر ایران کے ساتھ تجارتی تعاون کو فروغ دینے پر تنقید کی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے روزنامہ یروشلیم پوسٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ برلن میں اسرائیلی سفیر نے بدھ کے روز جرمنی کی گرین پارٹی کے سیاستدانوں اور اس کے وفاقی اداروں کی جانب سے مشرق وسطی اور یورپ کی سیکورٹی کو خطرے میں ڈالنے  پر شدید مذمت کی ہے۔

اسرائیل کے سفارت خانے نے کہا ہے کہ جرمن گرین پارٹی کے سیاستدانوں اور ملک کے وفاقی اداروں نے فرینکفرٹ میں ایک تجارتی کانفرنس کے دوران تہران کے ساتھ تجارتی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

برلن میں اسرائیلی سفارت نے صہیونی اخبار کو بھیجی گئی ای میل میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کو مالی امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک  ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران، حزب اللہ اور حماس جیسی دہشتگرد تنظیموں کے خطے میں ایک غیر مستحکم والا عنصر شمار کیا جاتا  ہے۔ اس کے علاوہ ایران میزائل تجربوں کو جاری رکھے ہوئے ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور بار بار اسرائیل کو تباہ کرنے کی دھمکی دیتا رہا ہے اور یہ میزائل یورپ تک ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

اسرائیلی سفارت خانے نے مزید کہا کہ ایران کو سخت ترین ایٹمی معائنہ کا سامنا کرنا چاہئے کیونکہ بین الاقوامی برادری ایران کے مقاصد پر اعتماد نہیں کرسکتی۔ ایران انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں میں سے ایک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حسن روحانی کی صدارت کے دوران پھانسی کی تعداد گزشتہ ایرانی رہنماؤں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ ان مسائل کی وجہ سے اس تجارتی کانفرنس کے انعقاد کے ساتھ اسرائیل کا دشمنانہ رویہ سمجھا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ 5ویں ایران یورپ بینکنگ اینڈ ٹریڈ کانفرنس 15 اور 16 نومبر کو فرینکفرٹ میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کو ایران کے ساتھ کاروباری تعاون کو بڑھانے اور تہران کے خلاف مالی خسارے کو ختم کرنے کے مقصد کےساتھ منعقد کیا گیا۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری