اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کی دوسری ڈیڈ لائن بھی ختم


اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کی دوسری ڈیڈ لائن بھی ختم

وفاقی دارالحکومت میں تحریک لبیک کی زیر قیادت مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری ہے اور حکومت کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کی دوسری مہلت بھی ختم ہوگئی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلام آباد میں تحریک لبیک کی زیر قیادت مذہبی کارکنوں کا دھرنا جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا ختم نبوت سے متعلق آئینی شقوں میں ردو بدل کرنے والوں کے خلاف کارروائی اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کے چار دور ناکام ہوچکے ہیں اور آج دوبارہ بات چیت کا امکان ہے۔

رات گئے اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفرالحق کی رہائش گاہ پر حکومتی وفد اور دھرنا قائدین کے درمیان مذاکرات ہوئے تاہم ڈیڈلاک برقرار ہے اور تاحال مسئلے کے حل کی طرف کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ مذہبی جماعت تحریک لبیک کی مجلس شوری ٰ نے کہا ہے کہ وزیرقانون زاہد حامد کے استعفی ٰ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا جب کہ حکومت نے مطالبہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

فیض آباد میں دھرنے کے مقام پر رینجرز، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ سیکورٹی اہلکاروں کو آنسوگیس کے شیل فراہم کردیئے گئے ہیں جب کہ بکتربند گاڑیاں بھی دھرنے کے مقام پر موجود ہیں۔ دھرنے کے شرکا کے خلاف ممکنہ آپریشن کے پیش نظر سرکاری اسپتال ہائی الرٹ ہے جب کہ ڈاکٹرز، نرسزاور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ ہیں۔

واضح رہے کہ مذہبی جماعتوں نے فیض آباد انٹرچینج پر 14 روز سے دھرنا دے رکھا ہے جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنا ختم کرانے کے لیے ہفتے کی صبح 10 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے حکومت رینجرز کو آپریشن کا حکم دے سکتی ہے۔ تاہم وزیر داخلہ احسن اقبال نے آپریشن کو 24 گھنٹے کے لیے موخر کردیا تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری