عرب لیگ کے اجلاس میں ایران اورحزب اللہ کے خلاف ہرزہ سرائی


عرب لیگ کے اجلاس میں ایران اورحزب اللہ کے خلاف ہرزہ سرائی

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے خصوصی اجلاس میں سعودی عرب اور بحرین کے وزرائے خارجہ نے ایران اور حزب اللہ لبنان کے خلاف ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے ایران کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے حوالےبتایا ہے کہ عرب لیگ کے اجلاس میں سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نےاسلامی جمہوری ایران پر متعدد قسم کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا: "ریاض، ایرانی 'جارحیت' کے سامنے بت  نہیں بنے گا۔"

الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنے عوام کو محفوظ رکھنے اور قومی سلامتی کے دفاع کے لیے ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ عرب لیگ کے اجلاس سے قبل الجبیر نے کہا تھا کہ مجھے بھروسہ ہے کہ لیگ کے اراکین ذمہ داری لیں گے اور ایران کی جانب سے عرب کی سیکیورٹی کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کریں گے۔

اجلاس کے دوران بحرین کے وزیرخارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ کا کہنا تھا کہ لبنان کی حزب اللہ تحریک کو ملک پر مکمل کنٹرول حاصل ہے۔

انھوں نے کہا کہ خطے میں اس وقت ایران کا سب سے بڑا بازو مزاحمتی تحریک حزب اللہ ہے۔

بحرینی وزیرخارجہ نے حزب اللہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نہ صرف لبنان کی سرحد کے اندر کارروائی کرتی ہے بلکہ خطے کے تمام ممالک کی سرحدوں کو پار کرتی ہے جو عرب قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سعودی عرب کے دورے کے دوران لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا تاہم لبنانی صدر نے سعودی عرب پر الزام لگایا تھا کہ ان کے وزیراعظم کو آل سعود نے استعفے پر مجبور کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور حزب اللہ نے عراق اور شام سمیت خطے میں تمام سعودی شرپسند پالیسیوں کو ناکام بنا دیا ہے جس کی وجہ سے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب شدید غصے میں ہیں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری