اسحٰق ڈار کی رخصت منظور، وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں بھی واپس


اسحٰق ڈار کی رخصت منظور، وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں بھی واپس

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے وزارت خزانہ اور اقتصادی امور کی ذمہ داریاں واپس لے لی گئیں، تاہم وہ بدستور وفاقی وزیر رہیں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحٰق ڈار کی طبی رخصت کی درخواست بھی منظور کرلی، وفاقی وزیر کی چھٹی اور ذمہ داریاں واپس لیے جانے کے دو الگ، الگ نوٹیفکیشن جاری کردیئے گئے ہیں۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسحٰق ڈار کو وفاقی وزرا اور وزیر مملکت کی چھٹی اور استحقاق سے متعلق 1975 کے قانون کے سیکشن 17 (1) کے تحت رخصت دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں رخصت کی مدت سے متعلق وضاحت نہیں کی گئی، تاہم قانون کے مطابق اسحٰق ڈار زیادہ سے زیادہ تین ماہ کی رخصت لے سکتے ہیں۔

اسحٰق ڈار سے ذمہ داریاں واپس لیے جانے کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارت خزانہ اور اقتصادی امور کا اضافی چارج لے لیا ہے۔

اسحٰق ڈار گزشتہ کئی روز سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کا عارضہ قلب کا علاج جاری ہے، جبکہ ڈاکٹروں نے انہیں ناسازی طبعیت کے باعث سفر کرنے سے منع کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنس کے سلسلے میں عدالت میں پیشی کے لیے اسحٰق ڈار کی اٹارنی اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں مفرور قرار دے دیا تھا۔

احتساب عدالت نے اسحٰق ڈار کو مسلسل غیر حاضر رہنے پر مفرور قرار دیا، جبکہ انہیں اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی کا آغاز کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب پراسیکیوٹر کو کارروائی 10 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

14 نومبر کی سماعت میں احتساب عدالت نے وفاقی وزیرِ خزانہ اسحٰق ڈار کی عدالت میں غیر حاضری کی وجہ سے ناقابلِ وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

8 نومبر کو ہونے والی سماعت میں بھی عدم پیشی پر ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو کو وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

احتساب عدالت نے اسحٰق ڈار کے خلاف نیب کی جانب سے ریفرنس کی آٹھویں سماعت میں عدم پیشی پراسحٰق ڈار کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے تھے۔

اس سے قبل اسحٰق ڈار 23 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہوئے تھے جہاں نجی بینک کے ملازمین عبدالرحمٰن گوندل اور مسعود غنی نے عدالت کے سامنے اپنے بیانات قلمبند کرائے تھے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری