مشرقی افغانستان میں افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں


مشرقی افغانستان میں افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں

صوبہ پکتیا کے صدر مقام میں افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم ازکم 5 اہلکار ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغان حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ پکتیا کی مقامی پولیس کی اس صوبے کے سیکیورٹی فورسز کی بٹالین سے شدید جھڑپوں میں 5 اہلکار ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ پکتیا میں صدر مقام شرن نامی شہر میں افغان سیکیورٹی فورسز کی آپس کی لڑائی میں متعدد اہلکار ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔

افغان حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے 3 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور 25 کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

دوسری طرف ہسپتال ذرائع کا بھی یہی کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی آپس میں ہونے والی جھڑپوں میں 5 اہلکار ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 2 گھنٹے تک ایک دوسرے پر گولہ باری کی اور ابھی تک مورچہ بند ہیں۔ افغان حکام نے جھڑپوں کے بارے میں تاحال کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں افغان حکام کی ناقص پالیسیوں  اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک دوسرے کے ساتھ عدم تعاون کا نتیجہ ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کا ایک دوسرے پر حملے کرنا معمول کی بات ہے اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ پولیس اہلکاروں نے اپنے ہی ساتھیوں پر گولیاں برسا کر متعدد افراد کو ہلاک یا زخمی کردیا ہے۔

عرصہ قبل صوبہ ہلمند میں ایک چیک پوسٹ پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کرکے اپنے 11 ساتھیوں کو ہلاک کردیا تھا اور موقع سے فرار ہوگیا تھا۔

اس کے علاوہ افغانستان کے جنوبی صوبے زابل میں دو پولیس اہلکاروں نے اپنے ہی ساتھیوں پر حملہ کرکے 8 اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔

افغانستان میں 15 سال سے جاری جنگی صورتحال میں اس طرح کے داخلی حملے ہونا ایک اہم مسئلہ ہے، جن میں افغان پولیس اہلکار اپنے ہی ساتھیوں یا غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری