یورپی پارلیمان میں سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کی قرارداد منظور


یورپی پارلیمان میں سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کی قرارداد منظور

یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے 539 نمائندوں نے اس قرارداد کے حق میں جبکہ صرف 13 نمائندوں نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یورپی یونین کی پارلیمانی نمائندوں نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کی قرار داد منظور کی ہے۔

مشرق وسطی کی نگرانی کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے 539 نمائندوں نے اس قرارداد کے حق میں جبکہ صرف 13 نمائندوں نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

یورپی یونین کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن کے بےگناہ شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔

یورپی یونین کے نمائندوں نے فوری طور پر یمن کے سیاسی بحران کے حل اور انسانی بنیادوں پر امداد رسانی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ اور امریکہ سمیت متعدد ممالک اربوں ڈالر کے ہتھیار سعودی عرب کو فروخت کر رہے ہیں جبکہ سعودی عرب یمن میں جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔

برطانیہ، فرانس اور جرمنی تین اہم ممالک ہیں جو سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ یمن کا بنیادی ڈھانچہ حالیہ جنگ کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے اور عوام انتہائی قابل رحم حالت میں زندگی کی بنیادی ضروریات کے بغیر رہنے پر مجبور ہیں۔ پریشان حال عوام مدد اور حمایت کے لئے عالمی برادری خاص طور پر مسلم دنیا کی جانب دیکھ رہے ہیں لیکن افسوس کہ پیٹرو ڈالر کے سبب اکثر سعودی اور امریکہ نواز مسلم ممالک یمن جنگ میں سعودیہ کی حمایت کررہے ہیں۔

یمن غریب ترین عرب ملک ہے جس کی آبادی 26 ملین ہے جس میں سے 21 ملین افراد اس المناک جنگ سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد افراد کو صاف پانی تک دستیاب نہیں ہے۔ ملک کو بد ترین قسم کی فوڈ سیکورٹی کے بحران کا سامنا بھی ہے جہاں 17 ملین یمنی باشندوں کو خوراک کی اشد ضرورت ہے وہیں باقی ماندہ 7 ملین افراد قحط کے دہانے پر کھڑے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری