بھارت ایران کے راستے ترکی اور روس کو اپنی اشیا برآمد کرے گا


بھارت ایران کے راستے ترکی اور روس کو اپنی اشیا برآمد کرے گا

ہندوستان اسلامی جمہوریہ ایران کی بندرگاہ چابہار سے ترکی اور روس کو برآمدات کا آغاز کررہا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان اسلامی جمہوریہ ایران کی بندرگاہ چابہار سے ترکی اور روس کو برآمدات کا آغاز کررہا ہے۔

بھارت بین الاقوامی شپنگ کنونشن میں شامل ہونے سے کئی سال تاخیر کا شکار  شمال – جنوب کوریڈور کو فعال ہونے میں مدد ملے گی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، بھارت ترکی اور روس کو ایران کے راستے اپنی برآمدات کی پہلی کھیپ 15 جنوری کو ارسال کرے گا۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی بندرگاہ چابہار کے استعمال سے بھارت کے لئے نصف راستہ کٹ جائے گا۔

سندیپ کمار کا کہنا ہے کہ بھارت کے بین الاقوامی شپنگ کنونشن میں شامل ہونے سے برآمدات میں نیا انقلاب آئے گا اور ہندوستان نہایت آسانی کے ساتھ بین الاقوامی منڈی تک رسائی حاصل کرسکے گا۔

واضح رہے کہ بھارت نے اس سال 15جون کو بین الاقوامی شپنگ کنونشن ''ٹی آئی آر'' میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا اور یہ معاہدہ 16 دسمبر کے بعد باقاعدہ سرکاری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

کسٹمز اور ٹیکس کے سینٹرل کونسل کے کمشنر سندیپ کمار نے مزید کہا: "امید ہے کہ 15 یا 16 جنوری کو اسلامی جمہوریہ ایران کے راستے ترکی اور روس کو برآمدات کی پہلی کھیپ روانہ کردی جائے گی۔

کمار کا کہنا تھا کہ ایران کے راستے بھارتی سامان  برآمد کرنے والے تجار کے 50 فیصد اخراجات میں کمی آئے گی۔

خیال رہے کہ ایرانی چابہار بندرگاہ کے ترقیاتی منصوبے کو ایران، بھارت اور افغانستان کی اقتصادی خوشحالی میں ایک بنیادی اور بڑا قدم قرار دیا جارہا ہے، اس بندرگاہ کے ذریعے بہارت کو افغانستان سمیت یورپ تک بہ آسانی رسائی حاصل ہوگی۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری