اسرائیل جلد ہی چند عرب ممالک کے فوجی اتحاد کا حصہ بن جائے گا، صہیونی آرمی چیف


اسرائیل جلد ہی چند عرب ممالک کے فوجی اتحاد کا حصہ بن جائے گا، صہیونی آرمی چیف

اسرائیلی چیف آف آرمی سٹاف نے ہرٹزیلیا یونیورسٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل جلد ہی چند عرب ممالک کے فوجی اتحاد کا حصہ بن جائے گا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کا اسرائیل سے فوجی اتحاد ایک اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔

اسی سلسلے میں ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کا ملک کچھ عرب ممالک سے ایران کے خلاف فوجی اتحاد قائم کر رہا ہے۔

یہ فوجی عہدیدار اسرائیلی چیف آف آرمی سٹاف تھا جنہوں نے ہرٹزیلیا یونیورسٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جلد ہی چند عرب ممالک کے فوجی اتحاد کا حصہ بن جائے گا۔

اسرائیل، ایران کا خوف دلا کر عرب ممالک کو ساتھ ملانے کی کوشش کر رہا ہے، اور اسرائیل نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مزار سے لے کر عراق، شام ،غزہ اور دوسری جانب سے خلیج فارس سے یمن اور بحیرہ احمر تک شیعہ حکومت کا حصہ بننا چاہتا ہے۔

عرب سربراہان کی امریکہ کی جانب توجہ ان کی اپنی عوام میں مقبولیت نہ ہونے کہ وجہ سے ہے، اور مقبولیت نہ ہونے کی وجہ ان کی ناانصافی اور عوام پر ڈھائے گئے مظالم ہیں۔

ممکن ہے کہ اسرائیل سے دوستی کچھ وقت کے لیے ان کے لیے فائدہ مند ہو پر طویل مدت میں ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا، اس لیے اسرائیل کا ان کے ساتھ ملنا ایک غلطی ہے۔

عرب، اسرائیل دوستی کی بات پر علاقائی میڈیا نے بھی خبردار کیا ہے کہ عرب سربراہان آنتوان‌ لحد، سعد‌ حداد اور بارزانی سے درسِ عبرت حاصل کریں۔

مغربی میڈیا کے مطابق امریکہ اور اسرائیل میں ایران کے خلاف خفیہ معاہدہ ہوا ہے جس کے بعد وہ عرب ممالک کو ایران سے خوفزدہ کر کے اسرائیل کو اس علاقے میں تنہائی سے نکال چاہتے ہیں، اور علاقائی ممالک کو اسے تسلیم کرنے پر تشویق دلا رہے ہیں۔

کچھ ماہرین کے مطابق شام اور عراق میں ایران کی موجودگی اسرائیل کے لیے خطرناک ہے، سید حسن نصراللہ نے بھی اپنی تقریر میں حزب اللہ کی جنگ کے لئے تیاری کا ذکر کیا ہے، پر یہ تیاری اسرائیل کے لیے ہے، نہ کہ سعودیہ کے لیے جو لبنان سے بہت دور ہے۔

ان ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل شام میں ایران کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو اپنے آپ کو آزما لے پر یمن جنگ کے ہارے ہوئے عربوں کو اپنے ساتھ شامل نہ کرے۔

دوسری جانب رای الیوم نے عرب ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے اتحاد نہ کریں، کیونکہ اس نے اسلامی مقدسات پر قبضہ کیا ہوا ہے اور مادی لحاظ سے بھی اس کے اتحادیوں کو نقصان ہی ملتا ہے، بارزانی اس بات کی زندہ مثال ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری