تحریک لبیک یا رسول اللہ کا 27 جنوری سے جیل بھرو تحریک کے آغاز کا اعلان


تحریک لبیک یا رسول اللہ کا 27 جنوری سے جیل بھرو تحریک کے آغاز کا اعلان

تحریک لبیک یا رسول اللہ کی جانب سے اپنے مطالبات کی منظوری کی دی گئی ڈیڈ لائن گزرجانے کے بعد مذہبی جماعت نے 27 جنوری سے جیل بھرو تحریک کے آغاز کا اعلان کردیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ کے مطالبات میں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا استعفیٰ، راجہ ظفر الحق کی رپورٹ کو عوامی کرنا اور تحریک ختم نبوت میں مرنے والوں کو معاوضہ ادا کرنا شامل ہے۔

تحریک لبیک کے صدر اشرف آصف جلالی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور سے ان کی جماعت کے 100 کارکنان 27 جنوری کو پنجاب اسمبلی کی بلڈنگ کے سامنے گرفتاری دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر 100 کے قریب کارکنان مختلف شہروں سے اپنی گرفتاریاں دیتے رہیں گے جب تک پنجاب کے تمام جیل بھر نہیں جاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہماری جماعت کے مطالبات کی منظوری کے کئی بار وعدے کیے تھے لیکن ان وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے حکومت کو بار بار ان کا وعدہ یاد دلایا اور ڈیڈ لائن کو مزید آگے بھی بڑھایا تھا لیکن اب معاملہ برداشت سے باہر ہے کیونکہ حکومت اپنا کیا ہوا وعدہ پورا کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوگئی ہے۔

ڈان نیوز نے تحریک لبیک یارسول اللہ کے صدر کے حوالے سے لکھا ہے کہ ہمارے پاس جیل بھرنے کے علاوہ اب کوئی راستہ نہیں ہے اور ہماری جماعت تحریک کے آغاز کے بعد بھی معاملے پر نظر رکھے گی اور اس حساب سے رد عمل بھی دیتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک یارسول اللہ کے دھرنے کے بعد سے صورت حال بہتر ہونے کے بجائے گزشتہ چند ماہ میں اور بدتر ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تحریک میں مرنے والوں کے لیے لڑ رہے تھے لیکن قصور واقعے کے بعد سے اب وزیر اعلیٰ نے خود کو فائدہ اٹھانے والوں سے گھیر لیا ہے جو انہیں تمام حکومتی امور میں غلط راہ دکھا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثناءاللہ جیسے شخص نے کیمرے کے سامنے بیان دیا تھا جو اس کا جرم ثابت کرتا ہے پھر حکومت اسے ہٹانے میں کیوں ہچکچا رہی ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے فیصلہ کرلیا ہے ہم حکومت سے اپنے مطالبات منوانے کے لیے زبردستی کریں گے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری