تہران | عوامی عدالت نے آنگ سان سوچی کو 25 سال قید کی سزا سنادی


تہران | عوامی عدالت نے آنگ سان سوچی کو 25 سال قید کی سزا سنادی

تہران کی امام صادق (ع) یونیورسٹی میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف لگائی گئی عوامی عدالت کہ جس میں ایران کے مایہ ناز قانون دانوں سمیت مختلف این جی اوز اور بنگلادیش اور اٹلی کے ججز اور وکلاء نے بھی شرکت کی، نے میانمار کے وزیر خارجہ اور آرمی چیف کو ملزم ٹہراکر بالترتیب 25 اور 15 سال قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق تہران کی یونیورسٹی امام صادق (ع) میں ایرانی قانون دانوں اور این جی اوز سمیت ایرانی، بنگلہ دیشی اور اٹلی کے جج اور وکیلوں نے میانمار کی عوام کی لیے عالمی عدالت لگائی اور 5 گھنٹے بحث کے بعد روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کرنے والوں کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔

اس علامتی عدالت میں پراسیکیوٹر کی وضاحت کے بعد پہلے گواہ کی بات سنی گئی اور اس پر مخالف وکیل نے بحث کی، اس کے بعد دوسرے گواہ نے اپنی گواہی پیش کی جس پر پھر سے بحث ہوئی، اس کے بعد «امید کودکان» نامی این جی او کا بیانیہ پڑھا گیا، اور پھر خواتین کے حقوق کی این جی او "International Center For A Better Tomorrow" کا بیانیہ پڑھا گیا، اس کے بعد مدافع وکیل نے دفاع کیا اور پھر جج نے 5 گھنٹے کی سماعت کے بعد 15 منٹ کے لیے بریک دے دی۔

اس کے بعد ججز نے آپس میں مشورے کے بعد میانمار کی ملزم وزیر خارجہ «داو آنگ سان سوچی» کو پہلا اور اس ملک کے آرمی چیف «مین آنگ ہلینگ» کو دوسرا ملزم قرار دیا، اور سوچی کو 25 سال اور ہلینگ کو 15 سال کی قید کی سزا سنائی۔

واضح رہے کہ ایرانی حکومت اور عوام میانمار کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ساتھ مظلومین عالم کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہی ہے اس کے علاوہ یمن، کشمیر اور فلسطین کی 39 سال سے حمایت کر رہی ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری