امریکہ کی حسب معمول کی بدعہدی؛ "گوانتانامو بے" شکار کو بند کرنے کیلئے ایک بار پھر فعال


امریکہ کی حسب معمول کی بدعہدی؛ "گوانتانامو بے" شکار کو بند کرنے کیلئے ایک بار پھر فعال

امریکہ کے بدعہد اور بدقول عہدیداروں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ کیوبا کے جزیرہ گوانتانامو میں قائم ان کا حراستی مرکز نئے شکار کو بند کرنے کیلئے ایک مرتبہ پھر فعال کردیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایک سینئر امریکی فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ کیوبا کے جزیرہ گوانتا نامو میں قائم بدنام زمانہ امریکی حراستی مرکز میں نئے قیدیوں کو لانے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فوج کی جنوبی کمان کے کمانڈر ایڈمرل کورٹ ٹیڈ نے کانگریس کو بتایا کہ گوانتا نامو میں اس وقت41 قیدی موجود ہیں اگر مزید قیدی بھیجے جاتے ہیں تو ہم انہیں رکھنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک ہمیں کوئی عسکری حکم نہیں ملا ہے کہ ہمارے پاس مزید قیدی بھیجے جا رہے ہیں۔ نئے قیدیوں کو وہاں رکھنا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

اْدھر امریکی حکام نے حراست میں لیے گئے داعش کے جنگجووں کو جزیرہ گوانتا نامو کے حراستی مرکز میں منتقل کرنے پر غور شروع کیا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ ان میں وہ داعشی جنگجو شامل ہیں جنہیں شام میں امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک فورسز کی جانب سے گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی حکام کئی مرتبہ بدنام زمانہ جیل گوانتاناموبے کو بند کرنے کا عہد کرچکے ہیں تاہم وہ دیگر معاملات کی طرح اس معاملے میں بھی بدعہد اور بدقول نکلے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عرصہ قبل اسیٹیٹ آف یونین سے خطاب کے دوران بد نام زمانہ گوانتانامو بے جیل کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا تھا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے ایگزیکٹیو آرڈ پر دستخط کرکے سیکریٹری اسٹیٹ جیمز میٹس کو گوانتا ناموبے جیل کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے تا کہ اسے دوبارہ فعال کیا جائے جسے سابق صدر بارک اوباما نے بند کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ کیوبا میں قائم گوانتانامو بے جیل کو بدبو دار کیڑوں سے بھر دیں گے، یہ فیصلہ درست ہوگا، امریکا کے خلاف دہشت پھیلانے والوں کو اس جیل میں بھیج کر ٹرائل کیے جائیں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری