شامی فوجی دستے کردوں کی مدد کیلئے آج "عفرین" میں داخل ہوں گے


شامی فوجی دستے کردوں کی مدد کیلئے آج "عفرین" میں داخل ہوں گے

شامی حکومت اور کُرد ملیشیا کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت فریقین مل کر کُردوں کے کنٹرول والے شام کے شمالی علاقے "عفرین" میں ترک فوجی آپریشن کے خلاف مشترکہ طور پر دفاع کریں گے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے روسیا الیوم کے حوالے سے بتایا ہے کہ شامی حکومت اور ڈیموکریٹک فورسز نے ترک فوج کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت آج شامی فوج اور ڈیموکریٹک فورسز کے تازہ دم دستے عفرین روانہ کردئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس معاہدے پر فوری طور پر عملدرآمد کا فیصلہ ہوا ہے اور شامی حکومتی فورسز کے حامی جنگجو آئندہ "چند گھنٹوں" میں عفرین پہنچ جائیں گے۔

کُرد خبررساں ادارہ «رووداو» کا کہنا ہے کہ آج منگل کو شامی فوج کے تازہ دم دستے عفرین شہر پہنچ جائیں گے اور اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے۔

واضح رہے کہ شامی فوج نے 2012 میں کرد علاقوں سے پسپائی اختیار کی تھی اور 2016 میں کرد جنگجوؤں نے شام کے شمالی حصے میں اپنے کنٹرول والے علاقوں میں ایک وفاقی نظام لانے کے ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا تاہم دمشق حکومت نے ایسے کسی نظام کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ رواں سال 20 جنوری سے ترک فوج نے شام کے شمالی علاقے عفرین میں کُرد جنگجوؤں کے خلاف شروع کیے گئے فوجی آپریشن کے بعد سے دمشق حکومت اور کُردوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری