آل سعود کا ایران کیلئے جاسوسی کرنے والے 43 افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ


آل سعود کا ایران کیلئے جاسوسی کرنے والے 43 افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ

سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کیلئے جاسوسی کرنے والے 43 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق سعودی سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک میں 43 افراد ایران کے لئے جاسوسی کرنے کے جرم میں گرفتار ہوچکے ہیں۔

سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ نے الزام لگایا ہے کہ بعض افراد ایران کیلئے سعودی عرب میں جاسوسی کرتے ہیں جن میں 43 افراد اب ان کی گرفت میں ہیں۔

الوئام نیوز ایجنسی نے سعودی سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان افراد نے ایران، عراق اور لبنان کی چھاؤنیوں میں ایرانی فورسز اور لبنانی حزب اللہ سے ٹریننگ حاصل کی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے ان جاسوسوں کو 2013 سے 2016 کے دوران ایران کے لئے مخبری کرنے کے جرم میں، حساس فوجی اداروں اور تیل پائپ لائنوں کے پاس سے گرفتار کرلیا ہے۔ ان افراد پر اس کے علاوہ سعودیہ میں فساد پھیلانے کے لئے چھوٹی دہشتگرد تنظیموں کے بنانے کا بھی جرم عائد ہے۔

سعودیہ ہر سال بڑی تعداد میں حکومت مخالفین کو کچلنے کے لئے اپنے ہی شہریوں پر بے بنیاد الزامات لگاتا ہے کہ وہ دہشتگرد ہیں اور دہشتگردانہ اقدامات سمیت جاسوسی میں شامل ہیں، ان کو سزائیں دیتا ہے یہاں تک کہ انہیں پھانسی بھی دی جاتی ہے جن میں سے ایک بڑی مثال اس ملک کے معروف عالم دین «شیخ نمر باقر النمر» کی ہے جن کو دہشتگردی کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری