کسی تیسری قوت کو پاک ایران تعلقات پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں دیں گے، شمخانی


کسی تیسری قوت کو پاک ایران تعلقات پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں دیں گے، شمخانی

ایڈمیرل علی شمخانی نے پاکستان کے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) 'ناصر خان جنجوعہ' سے ملاقات میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کسی تیسری قوت کو پاک ایران تعلقات پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایڈمیرل شمخانی نے ایران اور پاکستان کی سرحدی سیکورٹی کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کا مطالبہ کیا.

انہوں نے مزید کہا کہ بعض علاقائی ممالک کے جاسوسی ادارے پاک ایران سرحد کی سلامتی کو متاثر کرنے کے لئے دہشتگرد عناصر کی حمایت کرتے ہیں مگر ایران اور پاکستان کو مل کر ان سازشوں کا ناکام بنانا ہوگا.

واضح رہے کہ  گزشتہ روز روسی شہر سوچی میں منعقد ہونے والی نویں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر دونوں رہنماوں کی ملاقات ہوئی۔

علی شمخانی کا کہنا تھا کہ ہم کسی تیسری قوت کو کسی بھی حالت میں ایران اور پاکستان کے درمیان برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

  انہوں نے کہا کچھ سازشی عناصر ایران اور پاکستان کے درمیان امن و سلامتی کے مخالف ہیں.

انہوں ںے ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ بالخصوص چابہار اور گوادر بندرگاہوں کے باہمی تعاون پر مزید کام کرنے پر زور دیا.

ایڈمیرل شمخانی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان عالم اسلام کے دو اہم ممالک ہیں لہذا دونوں ممالک پر امت مسلمہ کے مسائل کے حل کے لئے اہم ذمے داریاں عائد ہوتی ہیں.

انہوں نے فلسطین کے خلاف امریکہ کے غیرقانونی اقدامات بالخصوص بیت المقدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے اشتعال انگیز فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور اسلام آباد کو ایسے مذموم عزائم سے نمٹنے کے لئے فعال کردار ادا کرنا چاہئے جس کا مقصد امت مسلمہ بالخصوص فلسطینی عوام کے حقوق کا بھرپور دفاع کرنا ہے.

شمخانی نے یمن کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ مظلوم یمنی عوام کے خلاف سعودی جارحیت کو روکنے لئے متحد ہوں.

انہوں نے مزید کہا کہ یمنی بحران کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں بلکہ اس مسئلے کو تمام یمنی فریقین کے درمیان مذاکرات اور سیاسی عمل کے ذریعے سے حل کیا جانا چاہئے ہے.

پاکستان کے مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاک ایران سیکورٹی تعاون کی توسیع سے دونوں ممالک کے تعلقات کو بڑھانے کی راہ میں رکاوٹوں کے خاتمے میں مدد ملے گی.

ناصر خان جنجوعہ نے خطے میں دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے تمام خطی ممالک کی جانب سے انتہاپسندی اور منفی نظریات کے خلاف اجتماعی تعاون پر زور دیا.

انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کی اصل جڑ اور وجوہات کو ختم کئے بغیر دہشتگردی کی لعنت کا خاتمہ ممکن نہیں ہے.

انہوں نے پاکستان کے خلاف امریکہ کے حالیہ سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام اور حکومت کسی بھی قیمت میں غیرملی دباو کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اور نہ ہی ہم اپنے مفادات اور سیاسی خودمختاری پر سمجھوتہ کریں گے.

ناصر خان جنجوعہ نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے فلسطین کو لازوال حمایت کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ ہم امریکہ کی جانب سے القدس شریف کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے فیصلے کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں.

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری