ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈساجاتا/ یورپ کیلئے رہبر اعلیٰ کی شرائط پر ایک نظر


ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈساجاتا/ یورپ کیلئے رہبر اعلیٰ کی شرائط پر ایک نظر

رہبر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ "تاریخ بتاتی ہے کہ حساس حالات میں یورپ امریکہ کے ساتھ ہوتا ہے۔"

خبر رساں ادارہ تسنیم: ایران میں رہبر اعلیٰ نے اپنے تازہ ترین خطاب میں جوہری معاہدے کو لیکر پیدا ہونے والی تازہ صورتحال کے بارے میں کہا ہے کہ "جوہری مذاکرات کا بنیادی مقصد پابندیوں کو ہٹوانا تھا کہ جن میں سے بہت سی پابندیاں اقوام متحدہ کی قرارداد کے باوجود برقرار رہیں۔

آپ کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال میں اگر حکومتی ذمہ دار اپنے فرائض اداکریں تو امریکہ کی شکست حتمی طور پر دکھائی دیتی ہے۔

جو کچھ رہبر اعلی نے جوہری معاہدے کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں کہا، اس کے چند اہم نکات فہرست کی شکل میں یوں بیان ہوسکتے ہیں؛

الف: امریکہ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے لہذا یورپ کو چاہیے کہ امریکہ کے ان اقدامات کیخلاف ایک قرارداد پیش کرے۔ 

ب: یورپ  اس بات کی ضمانت دے کہ اسلامی جمہوریہ کے میزائل پروگرام اور خطے میں ایران کے علاقائی معاملات کو نہیں چھیڑیں گے۔

ج: یورپ ایران کے خلاف ہر قسم کی پابندی کی مخالفت کرے اور امریکی پابندیوں کو عملی طور پر ٹھکرائے۔

دـ: یورپ ایران کے تیل کی مکمل فروخت کی ضمانت دیں اور ایران سے تیل کی خریداری کرے۔ 

ر: پورپ کے بینک ایرانی بینکوں کےساتھ معاملات کی ضمانت دیں۔

حکومتی ذمہ داروں اور سرکاری عہدہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے امام خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ "ایران میں اسلامی انقلاب کے آغاز سے لیکر اب تک مراحل میں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی واضح طور پر دکھائی دیتی ہے، امریکہ نے اس سلسلے میں ہر قسم کی چالیں چلیں ہیں، خواہ سیاسی ہو یا اقتصادی ہو، سیکوریٹی اور امن و امان یا دفاع سے متعلق ہو یا پھر پروپگنڈہ ہو، لیکن وہ ان تمام میدانوں میں ناکام اور شکست خوردہ رہا ہے۔"

رہبر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ "ایران کے نظام کے خلاف ان کی باتیں کوئی نئی چیز نہیں وہ انقلاب کے آغاز سے ہی اس قسم کی باتیں کرتے آئے ہیں، جو امریکی صدر پہلے کہا کرتا تھا کہ وہ ایران کے اسلامی نظام کو ہٹانے کے درپے نہیں ہے وہ درحقیقت اس نظام کیخلاف تھا اور یہ اس کے ارادوں اور مقاصد سے عیاں ہورہا تھا۔"

امام خامنہ ای نے الھی سنتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہا کہ "امریکہ کے موجودہ صدر کا انجام بھی اپنے اسلاف بش اور ریگن کی طرح ہی ہوگا اور تاریخ انہیں بھی بھلا دے گی، لیکن یہ سنت الھیہ اس بات کی متقاضی ہے کہ ہم سب اپنے فرائض کو اداکریں جب تک ہم اپنی ذمہ داری نہیں نبھایں گے مطلوبہ نتائج تک رسائی کاحصول یقینی نہیں کہلائے گا۔"

رہبر اعلی کا کہنا تھا کہ "مد مقابل کے ڈومور کے آگے بہادروں کی طرح چلنا ہوگا۔"

امام خامنہ ای کے مطابق "سب کو جان لینا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی قوت کے مراکز یا Power components کا بھرپور دفاع کرے گا۔"

"اپنے خطے کے میدانوں میں حاضر رہنا اور قوموں کی اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت ہماری تزویراتی گہرائی Strategic depth میں شمار ہوتی ہے اور کوئی بھی عاقل ملک اپنی قوت کے مراکز کو نظر انداز نہیں کرتا۔"

"اقوام متحدہ کا سیکرٹری جنرل یمن پر سعودی عرب کی بربریت کی پہلے مذمت کرتا ہے اور پھر بعد میں دباو کے سبب اس مذمت کو واپس لے لیتا ہے، یہ بات واضح ہے کہ اقوام متحدہ امریکہ اور خطے کے قارون کے زیر اثر ہے۔"

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری