کوئٹہ سے 4 خطرناک ترین دہشتگردوں کے کاغذات نامزدگی منظور، نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ؟؟؟


کوئٹہ سے 4 خطرناک ترین دہشتگردوں کے کاغذات نامزدگی منظور، نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ؟؟؟

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے چار انتہائی خطرناک دہشتگردوں کے الیکشن 2018 کے لئے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ہیں جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس اقدام کے سبب نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق کوئٹہ داعش اور لشکر جھنگوی کا متفقہ کمانڈر رمضان مینگل سمیت، لشکر جھنگوی اور کالعدم اہلسنت کے مزید تین انتہائی خطرناک دہشتگردوں کے کاغذات نامزدگی کو الیکشن کمیشن نے منظور کرلیا ہے۔

شیعت نیوز کے مطابق میڈیا اور انٹیلجنس رپورٹس کا کہنا ہے کہ رمضان مینگل بلوچستان میں لشکر جھنگوی اور داعش کو آپریٹ کررہا ہے جبکہ اس کے خلاف ہزارہ شیعہ برادری کے سیکڑوں افراد کے قتل مقدمہ بھی درج ہے۔

دوسری جانب وڈیو دستاویزات کے مطابق کئی ایک مقام پر اس دہشتگرد نے ہزارہ براردی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کے ساتھ ساتھ ایف اہلکاروں کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

رواں سال الیکشن میں دہشتگردوں کو قومی دھارے میں لانے کی پالیسی پاکستان کے لئے انتہائی سنگین مشکلات کھڑی کرسکتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت داعش کے شدید خطرات سے دوچار ہے ایسے میں ان کے سہولت کار اگر اسمبلیوں میں پہنچ گئے تو سرکاری گاڑیوں اور چھتری تلے داعش اور اسی جیسی دہشتگرد تنطیموں کی تنظیمیں نو کی جائے گی اور یہ کینسر پاکستان کے اندر پھیل جائے گا جو مستقبل میں پاکستان کے لئے ایک خطرہ ثابت ہوگی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری