فکر شہید حسینی کانفرنس؛ فکر شہید قائد کو زندہ رکھنا ہم سب پر فرض ہے


فکر شہید حسینی کانفرنس؛ فکر شہید قائد کو زندہ رکھنا ہم سب پر فرض ہے

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ جو سورج پاراچنار کے افق پر طلوع ہوا تھا اس کی خلوص، محبت، اتحاد و بہادری کی کرنیں وطن عزیز کے ہر گوشے میں پھیل گئی تھی یہی وجہ تھی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجازحسین بہشتی نے کوہاٹ میں "فکر شہید حسینی کانفرنس" بمناسبت برسی قائد شہید مظلوم علامہ عارف حسین الحسینی میں خصوصی شرکت کی اور کانفرنس سے خطاب کیا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ جب فرزند حقیقی امام حسین (علیہ اسلام) عارف حسین الحسینی میدان میں قدم رکھتے تھے تو پوری شجاعت، شھامت و استقامت کے ساتھ قدم رکھتے تھے، جب وہ اپنے لب کو جنبش دیتے تھے تو ظالموں اور جابروں کے حلقوں میں سکوت طاری ہو جاتے تھے اور مظلوموں و غریبوں کے دلوں کو سکون پیدا ہوتے تھے. یہی وجہ تھی کہ دشمن اسلام ان کے وجود سے خوف زردہ تھے. دشمن کیوں خوف زدہ نہ ہوں جو سورج پاراچنار کے افق پر طلوع ہوا تھا اس کی خلوص، محبت، اتحاد و بہادری کی کرنیں وطن عزیز کے ہر گوشے میں پھیل گئی تھی یہی وجہ تھی کہ دوست دشمن سب ان کی شخصیت کے احترام کےقائل تھے اور ان کی شہادت پر ساری دنیا کے مسلمان غم زدہ تھے.

آج ہم شیعیان حیدر کرار اور وارثین شہدا پر فرض کہ شہداء کے مشن کو جاری رکھیں ان کے فکر و نظریہ کو لوگوں تک پہنچائیں، اسلام کی دفاع کریں اور اسلام دشمن سازشوں کو ناکام بنائیں. ہمیں چاہئے ان لوگوں اور عناصر کو بےنقاب کریں جن کے ہاتھ شہید قاید کے خون سے رنگین ہیں اور وطن مخالف سازشوں میں شریک ہیں.

علامہ اعجاز حسین بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ وارثین شہدا پر بڑی زمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ اگر وارثین شجاع نہیں ہوئے تو شہید کا ہدف دفن ہو جاتا ہے،لیکن جو لوگ اپنے شہیدوں کے مشن کو زندہ رکھتے ہیں اور ان کے فکر و نظریہ کو فراموش  نہیں کرتے وہی لوگ کامیاب ہوجاتے ہیں. میں سلام پیش کرتا ہوں آپ تمام مومنین پر جنہوں نے تمام تر خطرات اور مشکلات کو پس پشت ڈال کر آج شہید قاید کی تیسویں برسی بنا رہے ہیں اور ان کے افکار کو زندہ کر رہے ہیں.

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری