رپورٹ | ایرانیوں کی مقاومت اور امریکیوں کے متضاد بیانات


رپورٹ | ایرانیوں کی مقاومت اور امریکیوں کے متضاد بیانات

اگرچہ ایران امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد ایک ہی موقف پر قائم ہے کہ واشنگٹن پر مزید اعتماد نہیں کیا جاسکتا تاہم امریکی حکام تہران کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں امریکی حکام کے متضاد بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کہ وہ ایرانی حکام کے ساتھ بلاقید و شرط مذاکرات کے لئے تیار ہیں، امریکا ک قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کھلی تضادبیانی سے کام لیتے ہوئے ایران کے لئے شرائط کا اعلان کیا ہے۔

 فرانس پریس کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان گریتھ مارکس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے انحصار، تہران کے موقف میں آشکارا اور ٹھوس تبدیلی پر ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ مائک پامپئو نے بھی اپنے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کہ وہ ایران کے ساتھ  غیر مشروط مذاکرات کے لئے تیار ہیں، ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں لیکن مذاکرات بعض شرائط کے ساتھ ہوں گے۔ 

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی رات وائٹ ہاؤس میں اطالوی وزیر اعظم کے ساتھ  مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ وہ ایرانی حکام کے ساتھ بلاقیدو شرط ملاقات اور مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ وہ ایرانی عوام پر دباؤ بڑھانے کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں سے بھی ایران کے ساتھ تجارتی روابط منقطع کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ 

انھوں نے اطالوی وزیر اعظم کے ساتھ اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی تضاد بیانی سے کام لیتے ہوئے ، جہاں ایران کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کے لئےاپنی آمادگی کااعلان کیا وہیں دوسرے ملکوں سے ایران پر دباؤ ڈالنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری